پاکستان تحریک انصاف نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں پی ٹی آئی نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ میں قانون کے حتمی مسودے پر تحریک انصاف نے دستخط نہیں کیے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کی جانے والی درخواست پی ٹی آئی کے عمران خان، ڈاکٹر عارف علوی اور اظہر طارق کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کے تحت تارکین وطن کی ووٹنگ کیلئے بندوبست نہیں کیا گیا۔ ایکٹ کے مطابق، ضمنی انتخابات میں سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ کا تجربہ کرنا تھا۔ لیکن، دو ضمنی انتخابات ہوئے۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے تارکین وطن کی ووٹنگ کا بندوبست نہیں کیا۔
درخواست میں پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کے واک آؤٹ پر انتخابی اصلاحات ایکٹ جلد بازی میں پاس کیا گیا۔ تحریک انصاف نے 11 اپریل کو ترامیم پیش کیں اور قانون کے حتمی مسودے پر تحریک انصاف نے دستخط نہیں کیے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات ایکٹ کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا۔ آئین تمام پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے۔ عدالت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے اپنے فیصلے پر عمل کروائے۔ الیکشن کمیشن اور وفاق کو تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کا حکم دیا جائے۔ آیندہ عام انتخابات میں تارکین وطن کو ووٹ کا بنیادی حق فراہم کیا جائے۔
سپریم کورٹ میں گذشتہ روز تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں چیف جسٹس نے پاکستان تحریک انصاف کی کیس میں فریق بننے سے متعلق درخواست مسترد کر دی تھی اور حکم جاری کیا تھا کہ اگر پی ٹی آئی اس حوالے سے الگ آئینی پٹیشن داخل کرنا چاہے تو کر سکتی ہے جس پر بدھ کے روز پی ٹی آئی نے 18 صفحات پر مشتمل یہ آئینی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔