پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ملک کے ہر کونے میں ڈھونڈ کر اُنھیں ختم کیا جائے گا۔
بدھ کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
’’جب تک یہ فتنہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا یہ آپریشن جاری رہے گا۔ ہم ملک کے کونے کونے میں ان شرپسندوں اور دہشت گردوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ختم کریں گے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے بعد کراچی میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری کارروائی کو مزید موثر بنایا گیا ہے۔
’’اگر کوئی وہاں پر آبادیاں ہیں یا وہ لوگ وہاں اکٹھے ہوئے ہیں تو پیشتر اس کے وہ کوئی شرپسندی کریں اُن کو وہاں ختم کیا جائے۔‘‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے تحفظ پاکستان بل 2014ء کی منظوری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے مسئلے پر متفق ہیں۔
فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضرب عضب‘ کا آغاز کیا تھا اور اب تک حکام کے مطابق غیر ملکی جنگجوؤں سمیت لگ بھگ 380 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ اُن کے 60 سے زائد ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔
رواں ہفتے ہی فوج نے شمالی وزیرستان میں زمینی آپریشن کا آغاز کیا اور میرانشاہ میں بارودی سرنگیں بنانے والی ایک فیکٹری کا سراغ لگایا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق فیکٹری سے دھماکہ خیز مواد سے بھرے دو سو پچیس سلنڈر بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
اُدھر ان اطلاعات کے بعد کہ مشتبہ دہشت گردوں کا ایک گروپ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہوا ہے، سکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کر دیئے ہیں۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز کے بعد ملک بھر میں حساس مقامات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی جب کہ اسلام آباد میں پہلے ہی پولیس اور رینجرز کے دستوں نے مشترکہ گشت شروع کر رکھا ہے۔