پاکستان نے کہا ہے کہ اوول گراؤنڈ میں انگلینڈ کے خلاف تیسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات میزبان ٹیم سے بھی کی جانی چاہیئے کیوں کہ وہ یہ میچ ہاری ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ اعجاز بٹ نے بھارت کے این ڈی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ سٹے بازوں کے حلقے میں یہ بحث گرم ہے کہ چند انگلش کھلاڑیوں کو جمعہ کو اوول میچ ہارنے کے لیے بھاری رقوم ادا کی گئی تھیں۔
میچ میں پاکستان ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 241 رنز بنائے جب کہ انگلینڈ کے تمام کھلاڑی 218 زنز بنا کر آوٹ ہو گئے۔ انگلش ٹیم کے پانچ کھلاڑی اسکور میں محض سترہ رنز کا اضافہ کر سکے تھے۔
ادھر انگلش کھلاڑیوں نے اعجازبٹ کے بیان پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اشارہ دیا ہے۔ انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اینڈریو سٹراس نے کہا ہے کہ انگلش ٹیم کرکٹ اور خصوصاً ملک میں موجود کھیل کے شائقین سے متعلق اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔
پاکستان میں کرکٹ ماہرین نے میچ پر تبصروں میں بھی اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ میزبان ٹیم نے کھیل کے اختتامی مراحل میں ”پاور پلے“ کا مکمل فائدہ اُٹھانے سے کیوں کر گریز کیا۔ بیٹنگ کرنے والی ٹیم کھیل کے آخری دس اووروں میں بھی ”پاور پلے“ کی درخواست کر سکتی ہے، جس میں مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک محدود دائرے میں رہ کر فیلڈنگ کرنا ہوتی اور بلے باز وں کے لیے اونچا شاٹ کھیلنا نسبتاً محفوظ ہوتا ہے۔
اوول میچ میں انگلینڈ نے ”پاورپلے“ کا انتخاب آخری پانچ اووروں میں کیا اور جب یہ فیصلہ کیا گیا تو اس کی ایک وکٹ گرنا باقی تھی۔
ایک برطانوی جریدے نے پاکستان کی اس نادر جیت میں بھی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے ہیں تاہم اس کا ذمہ دار بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹھہرایا گیا ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ان الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
پی سی بی کے سربراہ اعجاز بٹ نے حالیہ الزامات کو قومی ٹیم کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عنقریب ان افراد، تنظیموں اور گروہوں کے نام افشاء کریں گے جو پاکستانی کھلاڑیوں کو غیرمنصفانہ انداز میں نشانہ بنا رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی کا حالیہ دورہ انگلینڈ بظاہر مبینہ بدعنوانی کی نظر ہو گیا ہے ۔
ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد پاکستان انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے پہلے دو ایک روزہ میچ بھی ہار گیا تھا اور کھیل کے دوران بعض مواقع پر اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود ٹیم کو مختلف حلقوں کی طرف سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
آئی سی سی تقریباً تین ہفتے قبل پاکستانی باؤلرز محمد آصف اور محمد عامر پر پیسے لے کر انگلینڈکے خلاف کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ میں مخصوص اوقات پر نو بال کرانے کے الزام پر پابندی عائد کر چکی ہے۔ اُس وقت کے کپتان سلمان بٹ کو بھی بدعنوانی کے الزامات کی پاداش میں مزید میچ کھیلنے سے روک دیا گیا تھا۔
ان تینوں کھلاڑیوں سے برطانوی پولیس متعدد مرتبہ پوچھ گچھ کر چکی ہے جب کہ ایک چوتھے کھلاڑی وہاب ریاض سے بھی تفتیش کی گئی ہے۔