پاکستانی طالبان نے گزشتہ مہینے اغواء کیے گئے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 15 اہلکاروں کو قتل کر دیا گیا ہے۔
طالبان کے ایک ترجمان نے کہا کہ ان اہلکاروں کی لاشیں شمالی وزیرستان میں پھینک دی گئی ہیں۔
شمالی وزیرستان کی انتظامیہ میں شامل عہدے داروں نے تصدیق کی ہے کہ گولیاں مار کر ہلاک کیے گئے ایف سی اہلکاروں کی لاشیں تحصیل شوہ کے قریب سپن تل نامی علاقے سے ملی ہیں۔
شدت پسندوں نے 22 دسمبر کو صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع ٹانک کی تحصیل ملازئی میں نیم فوجی سکیورٹی فورس ’فرنٹیئر کانسٹبلری (ایف سی)‘ کے ایک قلعہ پر حملہ کر کے وہاں سے 15 اہلکاروں کو اغواء کر لیا تھا۔
حملہ آور ان اہلکاروں کو یرغمال بنا کر ٹانک کے نیم خود مختار علاقے کے راستے وزیرستان لے گئے تھے۔
طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ ان افراد کو گزشتہ دنوں خیبر ایجنسی کی وادی تیرہ میں ہونے والی فوجی کارروائی کے انتقام میں قتل کیا گیا ہے۔
اس فوجی کارروائی میں اہم طالبان کمانڈر قاری کامران سمیت 12 جنگجو مارے گئے تھے۔