پاکستان کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے متنازع علاقے کشمیر میں پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے ایک بھارتی ’’جاسوس ڈرون‘‘ کو مار گرایا ہے۔
فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے منگل کی شب جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر چریکوٹ گاؤں میں ڈورن کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوجیوں نے ڈرون کا ملبہ بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
پاکستانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں مار گرایا جانے والا یہ چوتھا بھارتی ڈرون ہے۔
بھارتی حکام کی طرف سے پاکستانی فوج کے اس دعوے پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
جوہری صلاحیت کے حامل جنوبی ایشیا کے دونوں ملکوں پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ لگ بھگ دو سال سے کشمیر کے محاذ پر کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
کشمیر کو دونوں ملکوں کے درمیان تقسیم کرنے ولای لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر آئے روز فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے جس میں دونوں ہی جانب نہ صرف شہریوں بلکہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوتی ہیں۔
اس کشیدگی کے باعث ’ایل او سی‘ کے قریب آباد دیہات میں دونوں جانب آباد لوگوں کو محفوظ علاقوں کو بھی منتقل ہونا پڑا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر فائربندی کا معاہدہ 2003ء میں ہوا تھا۔
دونوں ہی ملک فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام ایک دوسرے پر لگاتے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل ہی میں امریکہ کے محکمۂ خارجہ کی ترجمان سے جب ’ایل او سی‘ پر کشیدگی کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا تو اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ ’’دونوں ملکوں کو بیٹھ کر اس معاملے پر بات چیت کرنی چاہیے۔‘‘