پاکستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو روز سے جاری موسلادھار بارشوں کی وجہ سے ایک درجن سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں مکانوں کی چھتیں گرنے کی وجہ سے ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے شمالی اور وسطی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے کئی ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
پیر کو اسلام آباد سے 50 کلومیٹر شمال میں واقع علاقے واہ میں ایک دو منزلہ عمارت گرنے سے سات افراد ہلاک ہو گئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کے قریب سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ کی چھت بھی بارش کے باعث گر گئی جس سے چار اہلکار ہلاک جبکہ سات زخمی ہو گئے ۔
وزیر اعظم نواز شریف نے حالیہ بارشوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ بارشوں کے دوران نقصان کو کم کرنے کے لیے پہلے ہی سے موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ بارشوں سے متاثر ہونے والے افراد کی فوری امداد کریں۔
گزشتہ شب اسلام آباد اور راولپنڈی میں نالوں میں طغیانی کے خطرے کے پیشِ نظر فوج کو بھی الرٹ کر دیا گیا تھا۔ تاہم منگل کے روز دارالحکومت اور ملحقہ علاقوں میں بارش کا سلسلہ دن بھر رکا رہا جس سے لوگوں کو کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
محکمہ موسیمات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ ملک کے اکثر علاقوں میں آئندہ چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں تک جاری رہنے کی توقع ہے جبکہ ملک کے شمال میں واقع پہاڑی علاقوں میں برفباری کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔