پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک لاکھ کلو گرام سے زائد دھماکا خیز مواد قبضے میں لے لیا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک کی کارروائی میں 10 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
نیم فوجی سکیورٹی فورس ’فرنٹیئر کور‘ (ایف سی) کے کرنل مقبول نے بتایا کہ منگل کو کوئٹہ سے چاغی جانے والے ایک ٹرک کو خفیہ معلومات کی بنیاد پر روکا گیا جس پر لدی کھانے پینے کے اشیاء کے نیچے بھاری مقدار میں بارودی مواد چھپایا گیا تھا۔
کرنل مقبول کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا گیا اور اُن کی نشاندہی پر کوئٹہ کے سیٹلائیٹ ٹاؤن کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں بھی چھاپہ مارا گیا۔
’’اُنھوں نے خفیہ راستے بنائے ہوئے ہیں، پوری ایک فیکٹری کی طرح ہے جس میں بارود کو مکس کرنے کی مشینیں لگائی ہوئی ہیں۔ اب ہم نے آپریشن ختم کر دیا ہے اور کُل ایک لاکھ چار ہزار چار سو اسی کلو گرام بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔‘‘
اُنھوں نے بتایا کہ تقریباً 20 ہزار کلو گرام بارودی مواد کسی بھی طرح کا دھماکا کرنے کے لیے بالکل تیار کر لیا گیا تھا۔
کرنل مقبول نے بتایا کہ جس مارکیٹ پر چھاپہ مارا گیا وہاں بظاہر عام دکانیں ہیں لیکن اُن کے پیچھے بنی خفیہ دکانوں سے یہ مواد برآمد ہوا ہے۔
صوبہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں سرکاری تنصیبات، عوامی مقامات اور دارالحکومت کوئٹہ میں شیعہ آبادی والے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں کیے جانے والے بم دھماکوں میں بھاری مقدار میں بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
دریں اثناء صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے ایک غیر قانونی ایکسچینج کا پتہ لگایا جہاں سے مبینہ طور پر غیر قانونی ٹیلی فون کالز کی جاتی تھیں اور مبینہ طور پر اس کو دہشت گردوں کا ایک نیٹ ورک استعمال کرتا تھا۔
تاہم پولیس نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
حکام کے مطابق اب تک کی کارروائی میں 10 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
نیم فوجی سکیورٹی فورس ’فرنٹیئر کور‘ (ایف سی) کے کرنل مقبول نے بتایا کہ منگل کو کوئٹہ سے چاغی جانے والے ایک ٹرک کو خفیہ معلومات کی بنیاد پر روکا گیا جس پر لدی کھانے پینے کے اشیاء کے نیچے بھاری مقدار میں بارودی مواد چھپایا گیا تھا۔
کرنل مقبول کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا گیا اور اُن کی نشاندہی پر کوئٹہ کے سیٹلائیٹ ٹاؤن کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں بھی چھاپہ مارا گیا۔
’’اُنھوں نے خفیہ راستے بنائے ہوئے ہیں، پوری ایک فیکٹری کی طرح ہے جس میں بارود کو مکس کرنے کی مشینیں لگائی ہوئی ہیں۔ اب ہم نے آپریشن ختم کر دیا ہے اور کُل ایک لاکھ چار ہزار چار سو اسی کلو گرام بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔‘‘
اُنھوں نے بتایا کہ تقریباً 20 ہزار کلو گرام بارودی مواد کسی بھی طرح کا دھماکا کرنے کے لیے بالکل تیار کر لیا گیا تھا۔
کرنل مقبول نے بتایا کہ جس مارکیٹ پر چھاپہ مارا گیا وہاں بظاہر عام دکانیں ہیں لیکن اُن کے پیچھے بنی خفیہ دکانوں سے یہ مواد برآمد ہوا ہے۔
صوبہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں سرکاری تنصیبات، عوامی مقامات اور دارالحکومت کوئٹہ میں شیعہ آبادی والے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں کیے جانے والے بم دھماکوں میں بھاری مقدار میں بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
دریں اثناء صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے ایک غیر قانونی ایکسچینج کا پتہ لگایا جہاں سے مبینہ طور پر غیر قانونی ٹیلی فون کالز کی جاتی تھیں اور مبینہ طور پر اس کو دہشت گردوں کا ایک نیٹ ورک استعمال کرتا تھا۔
تاہم پولیس نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔