پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہزارہ شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں اور ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا۔
فائرنگ کے اس واقعہ میں ایک خاتون سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ میں پاسپورٹ کے صوبائی دفتر کے سامنے شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد ابھی دستاویزات کے حصول کے لیے موجود تھے کہ اُن پر فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دو بھائیوں کے والد بھی حملے میں شدید زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حکام کے مطابق فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہوتے وقت مسلح افراد نے وہاں موجود ایک پولیس اہلکار کو بھی نشانہ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک حملہ آور زخمی بھی ہوا، تاہم وہ اس کے باوجود فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اور اب اُس کی تلاش جاری ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ ڈوثرن عبدالرزاق چیمہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکے اور فائرنگ کے تازہ واقعہ کی ابتدائی تحقیقات سے ایسے شواہد ملے جن کی بنا کر کہا جا سکتا ہے کہ ان میں کالعدم تنظیم سے وابستہ شدت پسند ملوث ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ پولیس پر حملوں سے اُن کی فورس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ قیام امن کے لیے کیے جانے والے اقدام کی وجہ سے ماضی کی نسبت صوبے کے حالات میں قابل ذکر حد تک بہتری واقع ہوئی ہے، واضح رہے کہ فرنٹیئر کور بھی صوبے میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔