پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر سمیت اعلیٰ عسکری عہدیداروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" سے جاری ہونے والے بیان اور ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ منگل کو ہونے والی ان ملاقاتوں میں دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون اور خطے کی سلامتی کے امور زیر بحث آئے۔
پینٹاگان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے کہا دونوں ملکوں کے تعلقات اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل ہیں۔
جنرل راحیل شریف نے انھیں خطے کے چیلنجز سے متعلق پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور پوری پاکستانی قوم کی حمایت سے اپنے ملک سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کے عزم کو دہرایا۔
جناب کارٹر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فوج کی کارروائیوں اور اس سے خطے میں امن کو موقع فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ انسداد دہشت گردی و انتہا پسندی کی کوششوں میں پاکستان کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم مربوط انداز میں دہشت گردی کے عالمی خطرے کے خلاف مل کر کام کرتے رہیں گے۔"
فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کے مطابق جنرل راحیل نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈنفورڈ، اپنے امریکی ہم منصب جنرل مارک ملی اور امریکی سینڑل کمان کے سربراہ جنرل آسٹن سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ان کے بقول ان ملاقاتوں میں خطے کی سلامتی اور دفاعی شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے فوجی رابطوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
جنرل راحیل شریف پانچ روزہ دورے پر ان دنوں امریکہ میں ہیں۔ یہ 2013ء میں پاکستانی فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد ان کا دوسرا دورہ امریکہ ہے۔