اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین ’یواین ایچ سی آر ‘ نے پاکستان میں آباد رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے کہا ہے کہ وہ آئندہ دو ہفتوں میں اپنے پروف آف رجسٹریشن یا’ پی اوآر‘ کارڈز کی تجدید کروا لیں۔
پیر کو یو این ایچ سی آر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق افغان مہاجرین کو جاری کیے گئے پرانے شناختی کارڈزکے متبادل کے طور پر زیادہ محفوظ نئے کارڈز جاری کرنے کے عمل کا آغاز گذشتہ سال ستمبر میں کیا گیا تھا جو رواں ماہ کے آخر تک جاری رہے گا۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ افغان مہاجرین کے لیے پاکستان میں عارضی قانونی قیام کے لیے یہ شناختی کارڈز انتہائی ضروری ہیں اور یہ دستمبر 2012ء تک قابل استعمال ہوں گے۔
یواین ایچ سی آر کے پاکستان میں نائب سربراہ کاسم ڈایگنے ’Khassim Diagne ‘ نے کہاہے کہ افغانوں کوعارضی قیام کے دوران ملک بدر کرنے اور اُن کو شناخت کے لیے تحویل میں لینے ایسے اقدامات کو روکنے کے لیے پی او آر کارڈز بہت ضروری ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ایسے مہاجرین جوافغانستان جانے سے قبل عالمی ادارے کی طرف سے ملنے والی نقد امدادکے حصول کے خواہاں ہیں اُن کے پاس یہ شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے۔
پی او آر کارڈز کے اجراء کے لیے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارہ مراکز قائم کیے گئے ہیں اور افغانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے شناختی کارڈز کی تجدید کروائیں۔
بیان کے مطابق پاکستان کے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹرریشن اتھارٹی ’نادرا‘ کی طرف سے ستمبر2010ء سے اب تک ملک کے 45 مراکز سے 13لاکھ افغان مہاجرین کو یہ خصوصی کارڈز جاری کیے جاچکے ہیں ۔ دولاکھ 20 ہزار سے زائد ایسے بچوں کو بھی یہ شناختی کارڈز جاری کیے گئے ہیں جن کا نا م اس سے پہلے اپنے والد ین کے ساتھ درج تھا جب کہ 85ہزار سے زائد نئے لوگوں نے بھی اپنا اندارج کر وایا ہے۔
اس کے علاوہ دولاکھ 78 ہزار سے زائد نئے بچوں کا نام بھی ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے ۔ بیا ن کے مطابق اندراج کے اسی منصوبے کے تحت 18 سال سے کم عمر چھ لاکھ افغان بچوں کو پہلی مرتبہ اُن کا پیدائشی سرٹیفیکیٹ دیا جائے گا۔
پاکستان میں آبادافغان مہاجرین کے قیام کو منظم بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے گذشتہ سال مارچ میں کیے جانے والے فیصلے کے تناظر میں یہ کارڈز جاری کیے جارہے ہیں۔