رسائی کے لنکس

پاکستان میں پانی کی دستیابی میں ’تیزی سے کمی‘


عالمی یومِ آب کے موقع پر پاکستانی رہنماؤں اور آبی اُمور کے ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں پانی کی دستیابی میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔

پانی کے ذرائع پر تحقیقات کرنے والے سرکاری ادارے ’پی سی آر ڈبلیو آر‘ کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان 17 ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی دستیابی نا کافی ہے۔

اُن کے بقول ماحولیاتی تبدیلیوں اور آبادی میں تیزی سے اضافے کے باعث آنے والے برسوں میں صورت حال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

ادارے کے سربراہ ڈاکٹر محمّد اسلم طاہر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پانی کی دستیابی ناگریز ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں اضافے سے غذائی ضروریات بھی مسلسل بڑھ رہی ہیں اس لیے زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے پانی کی دستیابی بہت ضروری ہے۔

’’پاکستان میں اس وقت فی کس پانی کی دستیابی 1,000 کیوبک میٹر ہے۔ جس طرح ہماری آبادی بڑھ رہی ہے 2025ء میں فی کس پانی کی دستیابی کم ہو کر 800 کیوبک میڑ رہ جائے گی۔ یہ ایک بہت بڑا المیہ ہو گا، خوراک کا مسئلہ ہو گا، صنعتوں اور پینے کے پانی کا مسئلہ ہو گا۔‘‘

’’پی سی آر ڈبیلو آر‘‘ کے چیئرمین ڈاکٹر اسلم طاہر
’’پی سی آر ڈبیلو آر‘‘ کے چیئرمین ڈاکٹر اسلم طاہر

ڈاکٹر اسلم طاہر نے مزید بتایا کہ ملک میں بسنے والے تمام افراد تک پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

’’(پانی) کی کوالٹی کی صورت حال بھی بہت خراب ہے اور اس وقت پورے ملک میں صرف 18 فیصد آبادی کے لیے محفوظ پانی دستیاب ہے اگر اس کو ہم بہتر نہیں کریں گے تو اسپتالوں میں (آلودہ) پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔‘‘

پانی کی دستیابی اور اس کے موثر استعمال سے متعلق اُمور کے ماہر ارشد عباسی نے کہا کہ ملک میں سیلابوں سے بچاؤ اور غذائی تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ بڑے آبی ذخائر تعمیر کیے جائیں۔

’’اصل معاملہ یہ ہے کہ اگر ڈیم بنے ہوتے تو ان سے ہمیں کتنے فائدے ہوتے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ غذائی تحفظ کے بارے میں ہمیں خطرہ نا ہوتا، سیلابوں سے اتنا نقصان نا ہوتا اور آج پاکستان میں توانائی کا بحران نا ہوتا۔‘‘

وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی عالمی یوم آب کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستانی عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ پانی کی بچت کے بارے میں سرکاری آگاہی مہم میں شامل ہو کر پاکستان کو درپیش غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس سال عالمی یومِ آب کا موضوع ’’پانی اور غذائی تحفظ‘‘ ہے اور اقوام متحدہ نے اس مناسبت سے پانی کے ضیاع کو روکنے اور اس کے موثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

اقوام متحدہ کے پاکستان میں اعلیٰ عہدیدار ٹیموپکالا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے شہری و دیہی علاقوں میں صاف پانی تک رسائی کو بہتر بنانے سے خواتین اور بچوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور غذائیت کی کمی کے مسائل کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG