امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے ڈائریکٹرباب ولسن اور پاکستان کے وفاقی وزیر تعلیم آصف احمد علی نے دو نئے تعلیمی پروگراموں کا آغاز کیا ہے جن سے پاکستان میں بہتر اہلیت کے حامل اور موثر اساتذہ تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ان پروگراموں میں استاد کے لیکچر پر انحصار کو کم کرکے کمرہ جماعت میں عملی سرگرمیوں پر مبنی طریقہ تدریس کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ باب ولسن نے نئے تعلیمی پروگراموں کے آغاز کے موقع پر کہا کہ ان سے پاکستان میں خواندگی کی شرح بڑھانے اور معیارتعلیم کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی تاکہ پاکستان کے عوام خوشحال ترمستقبل کی جانب گامزن ہو سکیں۔
صوبائی تعلیم کے محکمے اور ہائیرایجوکیشن کے درمیان نئی اجتماعی کوششوں کے آزمائشی مرحلے کے دوران اس پروگرام کے تحت 2012 ء تک معیاری نصاب کے ذریعے 625 نئے اساتذہ کرام کو تربیت دی جائے گی جن سے 15 ہزار سے زیادہ پاکستانی طلبہ و طالبات مستفید ہو ں گے۔
یوایس ایڈ کی مالی اعانت سے چلے والا پروگرام ” پری سٹیپ“ وزارت تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مل کر تعلیمی پروگرام وضع کرتا ہے جن میں نئے اور پرانے اساتذہ کی تدریسی صلاحیتوں کو اس امید کے ساتھ مستحکم کیا جاتا ہے کہ اس سے پاکستان میں درس وتدریس کا معیار مجموعی طور پر بہتر ہوگا۔