رسائی کے لنکس

پلیٹ ون زیرو ون، گھر سے دور گھر کا پکا تازہ کھانا


گھر میں تیار ہونے والا کھانا اب اسلام آباد میں آن لائن بھی دستیاب ہے۔
گھر میں تیار ہونے والا کھانا اب اسلام آباد میں آن لائن بھی دستیاب ہے۔

ہوٹلوں اور ریستورانوں کے کھانے گھر کے اور ماؤں کے ہاتھ کے پکے ہوئے ان گرما گرم, خوش ذائقہ اور صحت بخش کھانوں کی جگہ نہیں لے سکتے جو وہ اپنے بچوں اور گھر والوں کے لیے خود پکاتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ آج بھی پاکستان بھر میں اپنے گھروں سے دور تنہا رہنے والے، گھروں سے کافی فاصلوں پر واقع دفتروں میں بیٹھے ملازمت پیشہ افراد، کام کے بعد تھکے ماندے گھر لوٹنے والے ملازمت پیشہ جوڑے، ہوسٹلوں میں مقیم طالب علم اور ہزاروں لوگ ایسے ہیں جو چاہتے ہیں کہ انہیں روزانہ گھر کے پکے گرما گرم کھانے مل سکیں لیکن انہیں اکثر کینٹینوں یا سستے ہوٹلوں اور ڈھابوں کے غیر معیاری کھانے کھانے پڑتے ہیں کیونکہ وسائل انہیں روزانہ مہنگے ہوٹلوں کے کھانوں کی اجازت نہیں دیتے۔

لیکن اب کم از کم اسلام آباد میں ایک ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم وجود میں آ چکا ہے جس کے ذریعے گھروں میں بیٹھی خواتین انہی تازہ کھانوں میں سے جو وہ اپنے بچوں اور فیملی کے لیے روزانہ پکاتی ہیں، کم از کم ایک یا چند پلیٹیں ایسے افراد کو سستے داموں فراہم کر رہی ہیں جنہیں گھر کے تازہ کھانوں کی شدید خواہش ہوتی ہے۔

پلیٹ ون زیرو ون کی شریک بانی نور الصباح۔
پلیٹ ون زیرو ون کی شریک بانی نور الصباح۔

اسلام آباد کا یہ منفرد ڈیجیٹل پلیٹ فارم قائم کیا ہے اسلام آباد کے ایک شادی شدہ جوڑے، نور الصباح اور ذیشان شبیر نے اور اس پلیٹ فارم کا نام ہے پلیٹ 101، یا پلیٹ ون زیرو ون۔

وائس آف امریکہ کو ایک انٹرویو میں نورالصباح نے بتایا کہ انہوں نے بنیادی طور پر یہ پلیٹ فارم ایسی خواتین کے لیے بنایا ہے جو بہت اچھا کھانا پکاتی ہیں لیکن خود اپنا ریسٹورنٹ کھولنے یا کسی ریسٹورنٹ میں ملازمت کی خواہش رکھنے کے باوجود اپنے روائتی گھریلو حالات یا سرمائے اور وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنے اس ہنر کو اپنی معاشی زندگی میں بہتری کےلیے استعمال کرنے کی خواہش پوری نہیں کر سکتیں۔ جب کہ بہت سے ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو گھر کے پکے تازہ گرما گرم کھانوں کی خواہش کو پورا نہیں کر پاتے۔ تو پلیٹ زیرو ون زیرو انہی دونوں طبقوں کے افراد کی خواہش کی تکمیل کر رہا ہے۔

یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کیسے کام کرتا ہے؟ اس بارے میں نور الصباح نے بتایا کہ انہوں نے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جسے اپنے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کر کے خواتین اس پلیٹ فارم کے لیے ہوم شیف کے طور پر اپنی مفت رجسٹریشن کراتی ہیں جس کے بعد روزانہ جب ان کا کھانا تیار ہوتا ہے وہ ان کی تصاویر کھینچ کر اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیتی ہیں اور اس ایپ کے استعمال سے کوئی بھی صارف اس ویب سائٹ پر جا کر ان کھانوں کی تصاویر دیکھ سکتا ہے جو اس کے دفتر یا گھر کے قریب واقع گھروں میں تیار موجود ہوتے ہیں۔

وہ اپنی پسند کے پکے کھانے کا آرڈر دیتا ہے، خاتون خانہ کھانا پیک کرتی ہیں اور قریب ترین موجود ڈیلیوری ٹیم کا کوئی رکن موٹر سائیکل پر 20 سے 30 منٹ میں کھانا اس شخص تک پہنچا دیتا ہے۔

گھر کا کھانا فوری طور پر پہنچانے کا بھی انتظام موجود ہے۔
گھر کا کھانا فوری طور پر پہنچانے کا بھی انتظام موجود ہے۔

نور الصباح نے بتایا کہ اس ایپ کے ذریعے کھانا آرڈر کرنے والا آسانی سے ٹریک کر سکتا ہے کہ کھانا کہاں پہنچا ہے اور کتنی دیر میں اس کو ڈیلیور کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صبح نو بجے سے رات کو دس بجے تک کھانوں کی ڈیلیوری جاری رہتی ہے۔ اگر کوئی ڈیلیوری نہ لینا چاہے تو خود اس قریبی گھر جا کر یا کسی کو بھیج کر کھانا لے بھی سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے کام کرنے والے اس پلیٹ فارم پر، ایک دن میں ایک سو سے زیادہ لوگ گھر کے پکےکھانوں کا آرڈر دیتے ہیں اور یہ کھانے اس پلیٹ فارم سے وابستہ دو سو کے قریب خواتین فراہم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان خواتین کو پینل میں شامل کرنے سے پہلے حفظان صحت کے اصولوں کے تحت کھانا پکانے، کھانوں کی تصاویر کی اپ لوڈنگ اور پیکنگ کی تربیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کھانوں سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ وہ ہوٹلوں سے سستے ہوتے ہیں۔ یوں کھانا کھانے والوں کے لیے گھروں میں پکے اپنی پسند کے کھانے، مناسب دام میں، صرف بیس سے تیس منٹ میں ان کی میز تک پہنچ جاتے ہیں۔ جب کہ اچھا کھانا پکانے کا ہنر جاننے والی خواتین گھر بیٹھے چند پلیٹیں فروخت کر کے 25 سے ساٹھ ہزار روپے ماہانہ تک حاصل کر لیتی ہیں۔

ون زیرو ون کے پلیٹ فارم پر کھانوں کی کافی ورائٹی موجود ہوتی ہے۔
ون زیرو ون کے پلیٹ فارم پر کھانوں کی کافی ورائٹی موجود ہوتی ہے۔

نور الصباح کا کہنا تھا کہ اس ویب سائٹ پر ہی کھانوں کی ریٹنگ کا بندوبست بھی ہوتا ہے جس سے ان کی کوالٹی کا بھی پتا چلتا رہتا ہے۔ اور اچھی کوالٹی کے کھانے فراہم کرنے والوں کے گھریلو بزنس میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔

نورالصباح کا کہنا تھا کہ پلیٹ ون زیرو ون کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ آپ اپنے گھر کے پکے کھانوں میں ان کو بھی کچھ حصہ دیجئے جو اپنے گھروں سے دور ہیں۔ اور اس وقت یہ مقصد بہت اچھی طرح سے پورا ہو رہا ہے اور اس پلیٹ فارم سے جہاں ایک طرف کئی خواتین اپنی معاشی زندگی کو بہتر بنا رہی ہیں وہیں ان کے ہاتھوں کے تیار کردہ لذیذ کھانوں میں سے اب دوسرے بھی اپنا حصہ لے رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG