زوفین نے بتایا کہ سندھ سولیڈ ویسٹ مینیج مینٹ بورڈ کے مطابق کراچی جو دو کروڑ لوگوں کا شہر ہےروزانہ لگ بھگ 12 ہزار ٹن کچرا پیدا کرتا ہے جس میں سے لگ بھگ بیس فیصد پلاسٹک کا کچرا ہوتا ہے ۔ جو خالی پلاٹوں سے لے کر سڑک کے کناروں، ندی نالوں ، اور کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں میں ہر جگہ بکھرا ہوتا ہے
انڈس آرٹس کونسل ہیوسٹن کے زیر اہتمام اور ہالی ووڈ کے پاکستانی امریکی اداکاروں کی سپورٹ سے شروع کیا جانے والا ’’ رنگ فلم فیسٹیول ‘‘ ایسا عالمی فلم میلہ ہے دنیا بھر کے پاکستانی فلم میکرز کی بنائی ہوئی فلموں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر پیش کرتا ہے اور بہترین فلمموں کو ایوارڈز سے نوازتا ہے۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو پاکستانی امریکی خواتین کی ایک تنظیم وہاں کے لوگوں کو خوراک اور بچوں کو جنگ کے ٹراما سے نکالنے کےلیے کھیل ،تفریح اورآرٹ تھیراپی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
شیر جان ،جنہوں نے آٹھ سال کی عمر میں گٹار تھام لیا تھا ،صرف تیرہ سال کی عمر میں جنون بینڈ کے ساتھ امریکہ بھر میں اور پاکستان بھر میں پرفارم کر رہے تھے ۔
ایسٹ۔ ویسٹ یونیورسٹی شکاگو کی وہ واحد چار سالہ یونیورسٹی ہے جہا ں کے طالبعلموں کی اکثریت کا تعلق اقلیتی طبقوں سے ہے اور جہاں شکاگو کی دوسری پرائیویٹ یونیورسٹیو ں کی نسبت سب سے کم ٹیوشن فیس ہے۔
یہ صرف امریکہ یا دنیا کے چندہی ملکوں کی روایت ہے کہ طالبعلموں کے لیے ہائی اسکول یا نویں گریڈ سے بارھویں گریڈ تک کی چار سالہ تعلیم مکمل کرنے پر بھی گریجو ایشن کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں جب کہ مڈل اور پرائمری اسکول کی تعلیم مکمل کرنے پر بھی اسکولوں میں گریجو ایشن کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
“پانی پراجیکٹ” کی ٹیم 60 لاکھ ڈالر کے فنڈز اکٹھے کر کے پاکستان کےصوبے پنجاب، سندھ اور کے پی کے میں ہینڈ پمپس، ڈیپ ویلز ، واٹر ویلز کے 17500 سے زیادہ پراجیکٹ مکمل کر چکی ہے جن میں لگ بھگ 120 سولر پاورڈ سنٹر، اور چار واٹر فلٹر پلانٹ شامل ہیں ۔
تین پاکستانی امریکی ڈاکٹر بہن بھائی ڈاکٹر فواد ظفر، ڈاکٹر صائمہ ظفر اور ڈاکٹرعائشہ ظفر اپنی ظفر میر فاؤنڈیشن اور پاکستانی امریکی ڈاکٹروں کی تنظیم ” اپنا” کی پارٹنر شپ کے ساتھ گز شتہ سات برسوں میں پاکستان میں لگ بھگ ساڑھے سات ہزار غریب مریضوں کے لیےقرنیہ کی مفت ٹرانسپلانٹیشن کرا چکے ہیں۔
اسلام آباد میں آب وہوااورماحولیات کےایک محقق ڈاکٹر ضیا ہاشمی کہتے ہیں کہ پاکستان کے مختلف مقام پرواقع گلیشئیرزیکساں رفتار سے نہیں پگھل رہے۔ کوہ قراقرم کے سلسلے کے مرکزی یا شمال مشرق کے گلیشئیرز یا تو مستحکم ہیں یا بڑھ رہےہیں اور مغربی قراقرم اور ہندو کش میں گلیشئیرز کے پگھلنے کی رفتار تیز ہے ۔
ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ خسرہ وائرس سے پھیلنے والی انتہائی متعدی بیماری ہے۔ یہ بذات خود جان لیوا بیماری نہیں ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں مریض کی جان لے سکتی ہیں، خاص طور پر ان میں جنہیں حفاظتی ٹیکے نہ لگے ہوں اور جن کا مدافعتی نظام یا امیون سسٹم کمزور ہو اور جو غذائیت کی قلت کا شکار ہوں۔
خسرہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو ایک وائرس سے پیدا ہوتی ہے۔ اورر مریض کے سانس لینے، کھانسے یا چھینکنے سے آسانی سے پھیلتی ہے۔ وائرس سے پھلنے والی اس بیماری کی کوئی دوا موجود نہیں ہے۔ یہ وائرس دس دن میں خود ہی مرجاتا ہے۔ بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شروع ہی سے حفاظتی ٹیکے لگوا دیے جائیں۔
یہ کہانی ہے ناسا اور رائس یونیورسٹی ہیوسٹن کے زیر اہتمام ، 2024 کے بین الاقوامی مقابلے ،“ گلوبل کوپرنیکس اولمپیاڈ “ میں امریکہ سمیت دنیا بھر سے 22 ملکوں کے 500 سے زیادہ طالبعلموں میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے سولہ سالہ پاکستانی طالبعلم سودیس شاہد کی۔
شاہدہ نے بتایا کہ الزائمرز نے ان کی ماں سے پہلے ان کا ماضی چرایا پھر حال اورپھر دوسرے عوامل کے ساتھ مل کر ان کی زندگی پر ڈاکہ ڈال کرہمارے پورے خاندان کے حال اور مستقبل کو اذیت ناک بنا دیا ۔
تقریباً 70 ہزار نئےافغان پناہ گزینوں کے دو سا ل کے خصوصی ویزوں کی مدت چند ماہ میں ختم ہو رہی ہے لیکن ان ویزوں کی توسیع کے لئے درخواست جمع کرانا ان کے لئے کوئی آسان کام نہیں ہے، کیوںکہ ان میں سے بہت سے نہیں جانتے کہ درخواستیں کیسے اور کہاں جمع کرائی جائیں۔
امریکی آئین کی چوتھی اور 14ویں ترمیم کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کو اس وقت تک ان کے والدین اور گھروں سے الگ نہیں کیا جا سکتا جب تک انہیں والدین سے کوئی فوری خطرہ لاحق نہ ہو یا کسی عدالتی کارروائی میں والدین کی کوتاہی، غفلت یا زیادتی ثابت ہو جائے اوران سے ان کے والدین کے حقوق واپس لے لئے جائیں۔
رجوا السیف کی مہندی کی تقریب کی تصاویر گزشتہ ہفتے انٹر نیٹ پر چھائی رہیں جن میں وہ اس سفید گاون میں ملبوس تھیں جس پر سونے کی تاروں سے یہ شعر لکھا گیا تھا ، "جب میں تمہیں دیکھتی ہوں تو زندگی حسین ہو جاتی ہے۔"
ڈاکٹر فرح عباسی نے وی او اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوارڈ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ امریکہ کی وفاقی حکومت کی جانب سے دیا گیا پہلا ایوارڈ ہے او یہ پہلا موقع ہے کہ وفاقی حکومت نے خواتین مذہبی راہنماوں کی خدمات کو ساتھ سراہا ہے اوروہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں ۔
احیان حسن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہم نے اپنی چھڑی یا ’پاتھ فائنڈر‘ میں ایسے سینسرز لگائے ہیں جو چھڑی کی موٹر کو راستے کی رکاوٹ کے بارے میں سگنل بھیجتے ہیں جس سے چھڑی میں وائبریشن پیدا ہوتی ہے جو اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ راستے میں کوئی رکاوٹ موجود ہے۔
تھر میں سولر واٹر پمپس اورسولر واٹر پراجیکٹس کی بدولت سینکڑوں برسوں میں لڑکیوں کی یہ پہلی نسل ہو گی جسے تپتی دھوپ میں پانی لانے کے لیے سروں پربھاری بھرکم پانی کے گھڑوں ں کےساتھ میلوں پیدل سفر نہیں کرنا پڑے گا اور جو تعلیم ، بہتر خوراک اور بہتر صحت کے ساتھ زندگی گزار سکے گی ۔
مزید لوڈ کریں