رسائی کے لنکس

ننگرہار: نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 62 افراد ہلاک 36 زخمی


مشرقی افغانستان کے علاقے ننگرہار میں نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد میں زور دار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے مسجد کی چھت گر گئی۔ صوبائی حکام کے مطابق، دھماکے میں 62 نمازی ہلاک ہوئے۔

ننگرہار کے گورنر، عطااللہ خوگیانی نے بتایا ہے کہ شدت پسندوں کے اس حملے میں 36 افراد زخمی بھی ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں آیا یہ کسی خودکش بمبار کی کارستانی تھی یا کسی اور نوعیت کا بم حملہ تھا۔

انھوں نے کہا کہ ’’حملے کے نتیجے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں میں مرد اور بچے دونوں شامل ہیں‘‘۔

فوری طور پر کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ لیکن، طالبان اور داعش کے گروپ مشرقی افغانستان، خاص طور پر صوبہ ننگرہار میں سرگرم ہیں۔

ننگرہار کے محکمہ صحت عامہ کے ترجمان، ظاہر عادل نے بتایا ہے کہ 23 زخمیوں کو صوبائی دارالحکومت جلال آباد منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ دیگر زخمیوں کو علاج معالجے کے لیے ہسکہ مینہ کے ضلعی شفا خانے بھیجا گیا ہے۔

دہشت گردی کے اس واقعے سے ایک ہی روز قبل اقوام متحدہ نے رپورٹ دی تھی کہ لڑائی نے وحشیانہ رخ اختیار کر لیا ہے، جس میں شہری آبادی کی ریکارڈ ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

رپورٹ میں اس جانب توجہ دلائی گئی تھی کہ جب سے اقوام متحدہ نے سویلین ہلاکتوں کے اعداد و شمار رکھنا شروع کیے ہیں، جولائی میں سب سے زیادہ سوہلین ہلاک ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2018ء کے اسی ماہ کے دوران حکومت کی حامی افواج کی کارروائیوں میں 2348 عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے تھے، جن میں سے 1149 افراد ہلاک جب کہ 1199 زخمی ہوئے، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 26 فی صد کا اضافہ ہے۔

XS
SM
MD
LG