رسائی کے لنکس

ڈیموکریٹک کنونشن: سابق صدر اوباما سمیت کئی رہنماؤں کو کاملا کی کامیابی کی امید


  • ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں کاملا ہیرس کو براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما کی بھر پور حمایت نظر آئی۔
  • اوباما اور ان کی اہلیہ نے خطاب میں آگے ایک مشکل لڑائی کا انتباہ دیتے ہوئے قوم کو کاملا ہیرس کی حمایت کا پیغام دیا۔
  • براک اوباما اور مشیل اوباما نے سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

امریکہ کی حکمراں جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کے دوسرے روز صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کو براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما سمیت کئی اہم رہنماؤں کی بھر پور حمایت نظر آئی۔

امریکہ کے شہر شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کا پیر سے شروع ہونے والا چار روزہ کنونشن جاری ہے۔ منگل کی شب سابق صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما نے کنونشن سے خطاب کے دوران ایک مشکل لڑائی کا انتباہ دیتے ہوئے قوم کو کاملا ہیرس کی حمایت کا پیغام دیا ہے۔

کنونشن میں کاملا ہیرس کی حمایت میں واضح بیان دینے والوں میں اوباما ہی نہیں بکہ سابق صدور جمی کارٹر اور جان ایف کینیڈی کے پوتوں نے بھی کاملا کو ماضی کے رہنماؤں کی طرح حقیقی ڈیموکریٹ لیڈر قرار دیا۔

اوباما نے اپنے خطاب میں کہا "میں پر امید ہوں کیوں یہ کنونشن ہمیشہ مضحکہ خیز ناموں والے بچوں کے لیے انتہائی اچھا رہا ہے جو ایک ایسے ملک پر یقین رکھتے ہیں جہاں کچھ بھی ہونا ممکن ہے۔

اوباما نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ 78 سالہ ایک ایسا ارب پتی ہے جس نے نو برس پہلے اپنی سنہری سیڑھی (ایکسیلیٹر) کی سواری کے بعد کبھی بھی پریشانیوں کے لیے رونا دھونا بند نہیں کیا۔

سابق خاتونِ اول مشیل اوباما نے بھی کاملا ہیرس کی بھر پور حمایت ظاہر کی اور کہا کہ امریکہ میں امید کی واپسی ہو رہی ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹد پریس‘ کے مطابق مشیل اوباما نے سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی۔ ان کا یہ خطاب 2016 میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن سے کیے گئے خطاب کے مقابلے میں بالکل مختلف تھا۔

اس وقت انہوں نے خطاب میں کہا تھا کہ جب وہ پستی اختیار کریں گے تو ہم بلندی پر جائیں گے۔

شکاگو میں کنونشن میں سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر سینیٹر چک شومر اور وارمونٹ سے منتخب آزاد سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی کاملا ہیرس پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔

برنی سینڈرز نے بھی ڈیموکریٹک کنونشن سے خطاب کیا۔
برنی سینڈرز نے بھی ڈیموکریٹک کنونشن سے خطاب کیا۔

ایسے میں جب شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کا کنونشن جاری ہے اور اس میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کی توثیق کر رہے ہیں تو دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہم ترین ریاستوں کے دورے پر ہیں۔ ان ریاستوں کو سوئنگ اسٹیٹس کہا جاتا ہے۔

ایک ہفتے کے دورے میں وہ منگل کو مشی گن میں موجود تھے۔ ٹرمپ کا خطاب میں کہنا تھا کہ کاملا جرائم، بدامنی، تباہی اور اموات دیں گی۔

رواں برس پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ہیں جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کاملا ہیرس کو امیدوار نامزد کیا ہے جو اس وقت ملک کی نائب صدر بھی ہیں۔

کاملا ہیرس کسی بڑی سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آنے والی پہلی سیاہ فام خاتون اور پہلی بھارتی نژاد امریکی ہیں۔

صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس نے اپنے نائب صدر کے لیے ریاست منی سوٹا کے گورنر ٹم والز کا انتخاب کیا ہے۔

ہیرس کے مدِ مقابل ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر کے لیے ریاست اوہائیو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جے ڈی وینس کو نامزد کیا ہے۔

واضح رہے کہ ری پبلکن پارٹی کا کنونشن گزشتہ ماہ جولائی کے وسط میں ریاست وسکانسن کے شہر ملواکی میں ہوا تھا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی نے باضابطہ طور پر اپنا صدارتی امیدوار نامزد تھا۔

سابق امریکی صدر تیسری مرتبہ یہ نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ 2020 میں انہیں ری پبلکن پارٹی نے دوسری مرتبہ صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا مگر وہ صدر جو بائیڈن کے مقابلے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG