رسائی کے لنکس

ڈیموکریٹس کے کنونشن میں بائیڈن کی پذیرائی، کاملا ہیرس کی بھر پور تائید


جو بائیڈن نے کنونشن میں ایک بار پھر کاملا ہیرس کی بھر پور تائید کا اظہار کیا۔
جو بائیڈن نے کنونشن میں ایک بار پھر کاملا ہیرس کی بھر پور تائید کا اظہار کیا۔
  • جو بائیڈن کنونشن میں داخل ہوئے تو وہاں موجود مندوبین نے ان کا استقبال کسی ہیرو کی طرح کیا۔
  • نعروں کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ ’’امریکہ میں تم سے پیار کرتا ہوں۔‘‘
  • بائیڈن خطاب میں پر جوش تھے اور انہوں نے واضح انداز اپناتے ہوئے اپنے دور کا بھر پور دفاع بھی کیا۔
  • صدر بائیڈن نے ان کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا جن میں بنیادی ڈھانچے پر اخراجات اور انسولین کی قیمت مقرر کرنا شامل ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن سے پیر کی شب خطاب میں اپنی صدارتی مہم کے باقاعدہ اختتام اور نائب صدر کاملا ہیرس کے صدارتی امیدوار ہونے کا اعلان کیا ہے۔

کاملا ہیرس کے صدارتی امیدوار بن کر سامنے آنے سے ڈیموکریٹک پارٹی کے حامیوں میں نیا ولولہ پیدا ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق شکاگو شہر میں منعقدہ کنونشن میں جب صدر بائیڈن اسٹیج پر آئے تو وہاں موجود مندوبین نے ان کا استقبال کسی ہیرو کی طرح کیا۔ ان کے ہمراہ نائب صدر کاملا ہیرس بھی تھیں۔

جو بائیڈن کنونشن میں آمد کے وقت کافی جزباتی نظر آ رہے تھے، ہال میں ان کی آمد پر لگ بھگ چار منٹ تک ان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

اکثر افراد ’شکریہ جو‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ نعروں کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ ’’امریکہ میں تم سے پیار کرتا ہوں۔‘‘

ڈیمو کریٹک پارٹی کے چار روزہ کنونشن کے پہلے روز صدر بائیڈن نے خطاب کے دوران واضح انداز اپناتے ہوئے اپنے دور کا بھر پور دفاع کیا۔ یہی نہیں صدر بائیڈن نے اپنی نائب کاملا ہیرس کی بھی بھر پور تائید کی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی شدید تنقید کی۔

جو بائیڈن نے حالیہ ہفتوں میں ہی صدارتی دوڑ سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کاملا ہیرس نومبر کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے والی امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بار پھر وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کی دوڑ کو ڈیموکریٹس ارکان سیاسی خطرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

’اے پی‘ کے مطابق صدر بائیڈن اپنے خطاب میں 2020 کے جو بائیڈن کی طرح نظر آئے اور وہ بالکل بھی اس طرح نہیں تھے جس طرح جون میں ٹرمپ کے خلاف مباحثے میں ان کی خراب کارکردگی تھی، جس کے سبب انہیں صدارتی دوڑ سے الگ ہونا پڑا تھا۔

جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں 2020 کے الفاظ دھراتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسی لڑائی لڑ رہے ہیں جو امریکہ کی حقیقی روح کے لیے ہے جب کہ کاملا ہیرس اور ان کے ہمراہ نائب صدر کے امیدوار ٹم والز اس لڑائی کے لیے مکمل تیار ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ میں کہوں گا کہ ہم یعنی میں نے اور کاملا ہیرس اپنی سب سے مشہور کامیابیاں مشترکہ طور پر حاصل کی ہیں۔

واضح رہے کہ جو بائیڈن اپنی سیاسی میراث کاملا ہیرس کے حوالے کرنے کی جانب بھی اشارہ کر رہے تھے۔

کاملا ہیرس پیر کو کنونشن میں غیر اعلانیہ طور پر اسٹیج پر پہنچیں جب وہ کنونشن میں جو بائیڈن کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے پرائم ٹائم شروع ہو رہا تھا۔

انہوں نے اسٹینڈز پر بیٹھ کر جو بائیڈن کا خطاب بھی سنا۔

کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن آپ کی تاریخی قیادت کے لیے شکریہ اور عمر بھر قوم کی خدمت اور ان سب کچھ کے لیے جو ابھی آپ جاری رکھیں گے۔

جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں 2017 کی سفید انتہا پسندوں کی اس ریلی کا بھی ذکر کیا جو ورجینیا میں منقعد کی گئی۔ انہوں نے اس ریلی کو ان کے 2020 کے الیکشن لڑنے کے عزم کو پختہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہی وہ وقت تھا جب جو بائیڈن کے بیٹے ہیو بائیڈن کا انتقال ہوا تھا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ میں ایک طرف ہو کر نہیں رہ سکتا تھا۔ اسی لیے میں نے الیکشن لڑا۔ میرا الیکشن لڑنے کا ارادہ نہیں تھا کیوں کہ اسی وقت میں نے اپنی روح کا ایک ٹکڑا کھویا تھا۔ لیکن اس کے باوجود میں بھر پور یقین کے ساتھ الیکشن لڑا۔

صدر بائیڈن نے ان کی انتظامیہ کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا جن میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے پر اخراجات اور انسولین کی قیمت مقرر کرنا شامل تھا۔

ایک ماہ قبل تک ڈیموکریٹس ملک کی خارجہ پالیسی، سیاسی حکمتِ عملی کے ساتھ ساتھ جو بائیڈن پر اظہار ناراضگی کر رہے تھے جب کہ جو بائیڈن یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ ان کے پاس کسی بھی دوسرے ڈیموکریٹ کے مقابلے میں جن میں کاملا ہیرس شامل تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے زیادہ مواقع ہیں۔

جو بائیڈن نے پیر کو کنونشن میں زور دیا کہ انہوں نے ان لوگوں کے سامنے کوئی برا انتخاب نہیں رکھا جو ان کو صدارتی دوڑ سے باہر کرنے والوں میں تھے۔ انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ کاملا ہیرس کی پشت پر متحد ہو جائے۔

جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا نہیں کیا اور میں یقین دلاتا ہوں کہ کاملا ہیرس بھی ایسا نہیں کریں گی۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ کاملا ہیرس ایک ایسی صدر ہوں گی جن پر ہم سب فخر کر سکیں گے۔

جو بائیڈن سے قبل ان کی اہلیہ امریکہ کی خاتونِ اول جِل بائیڈن نے خطاب میں ان کے صدارتی دوڑ سے اچانک باہر ہونے کے فیصلے کا ذکر کیا۔

جِل بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ ایک بار پھر جو بائیڈن کی محبت کے سحر میں اس وقت گرفتار ہوئیں جب انہوں نے چند ہفتے قبل جو بائیڈن کو اپنی روح کا گہرائی سے جائزہ لیتے پایا اور فیصلہ کیا کہ وہ دوبارہ صدر منتخب نہیں ہونا چاہتے اور انہوں نے کاملا ہیرس کی توثیق کر دی۔

امریکہ کی سابق سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن بھی کنونشن میں شریک ہوئیں۔ ان کا بھی طویل تالیوں سے استقبال کیا گیا۔ ہیلری کلنٹن بھی 2016 میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار رہ چکی ہیں۔ انہیں صدر ٹرمپ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ہیلری کلنٹن نے اپنے خطاب میں کاملا ہیرس کی نامزدگی کو بھر پور سراہا جب کہ انہوں نے جو بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے الگ ہونے کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم امریکہ کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرنے جا رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG