رسائی کے لنکس

علیحدہ سوچ کے باوجود، کئی امور پر یک رائے ہونا ممکن: اوباما


ایسے میں جب کانگریس میں ریپبلیکنز کو اکثریت حاصل ہے، اجلاس میں پارٹی کے چوٹی کے قائدین، ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بینر اور سینیٹ کے اکثریتی لیڈر، مِچ مکونیل، مسٹر اوباما کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے، حالانکہ وہ صدر کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں

امریکی صدر براک اوباما نےحزب مخالف سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن قانون سازوں سمیت، کانگریس کے قائدین سے کہا ہے کہ کلیدی قانون سازی کے حوالے سے اس سال وہ ’ایک ٹیم کے طور پر‘ نتائج حاصل کرنے کی توقع رکھتے ہیں، حالانکہ کئی ایک متنازع امور پر دونوں کی سوچ جدا جدا ہے۔

مسٹر اوباما نے منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں سینیٹروں اور کانگریس کے اہم ارکان سے ملاقات کی۔

ایسے میں جب کانگریس میں ریپبلیکنز کو اکثریت حاصل ہے، اجلاس میں پارٹی کے چوٹی کے قائدین، ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بینر اور سینیٹ کے اکثریتی لیڈر، مِچ مکونیل، مسٹر اوباما کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے، حالانکہ وہ صدر کی پالیسیوں پر نکتہ چینی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے، صدر اوباما نے قانون سازوں کو بتایا کہ بیرون ملک تجارتی معاہدوں کے معاملے پر اتفاق رائے پر پہنچنا، ٹیکس قانون میں تبدیلیاں لانا، سائبر سکیورٹی پر قانون سازی، حکومت کی کارکردگی میں بہتری، اور امریکی معیشت کے فروغ میں مزید تیزی لانے کے حوالے سے سمجھوتے پر پہنچنا ممکن ہے۔

بقول اُن کے، ’مجھے امید ہے کہ تعاون کے جذبے سے سرشار ہوکر اور امریکہ کے مفاد کو اولیت دیتے ہوئے، ہم اس سال وہ کچھ حاصل کرنے کی حیثیت میں ہوں گے، جب سال کے اواخر تک ہم پیچھے نظر ڈال کر کہہ سکیں کہ سال کے آغاز کے مقابلے میں ہم نے اتنی ساری پیش رفت حاصل کر چکے ہیں‘۔

تاہم، مسٹر اوباما نے دھیان دلایا کہ ہر معاملے پر یکرائے ہونا ضروری نہیں۔

بقول اُن کے، ’ظاہر ہے، کسی اجلاس میں اٹھائے جانے والے تمام وسیع تر امور پر اختلاف رائے بھی ضرور سامنے آئے گا‘۔

ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے مسٹر اوباما کے مخالفین نےقومی صحت عامہ کی دیکھ بھال کی اصلاحات پر سخت رویہ اختیار کر رکھا ہے، جس کامیابی پر صدر ناز کرتے ہیں کہ یہ اُن کے چھ سالہ دور کی یہ ایک اہم قانون سازی ہے۔ وہ صدر کی طرف سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ میں قیام کی اجازت دینے سے متعلق انتظامی حکم نامے کے مخالف ہیں؛ ساتھی ہی، وہ کیوبا کے ساتھ پانچ عشروں سے جاری سفارتی تعلقات کی تعطلی کے بعد باہمی سفارتی تعلقات کی بحالی کے اقدام کے بھی مخالف ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اس اجلاس سے قبل، بینر نے کہا کہ ریپبلیکنز اکثریت والا ایوانِ نمائندگان بہت جلد ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی کے ادارے کے لیے درکار رقوم فراہم کرنے کی منظوری دے گا۔

تاہم، بینر نے کہا کہ وہ مسٹر اوباما کی طرف سے غیرقانونی تارکین وطن کو امریکہ میں رہنے کی اجازت دینے کے معاملے کو مسترد کر دیں گے۔


ابھی یہ واضح نہیں آیا سینیٹ بھی اس قانون سازی کے حق میں ووٹ دے گا، جس کے بارے میں وائٹ ہاؤس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی مخالف اقدام کو ویٹو کردیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG