امریکہ کے صدر براک اوباما نے پاکستان کے شہر پشاور میں اسکول پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر اوباما نے اس حملے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کے ورثا اور لواحقین سے دلی ہمدری کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں طلبا اور اساتذہ کو نشانہ بنا کر دہشت گردوں نے ایک بار پھر اپنی بد اخلاقی کو ظاہر کیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ’’ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، اور دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف کوششوں سے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستانی حکومت کی مکمل حمایت کے مضبوط امریکی عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔‘‘
طالبان شدت پسندوں نے پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر منگل کی صبح حملہ کیا تھا جس میں 126 بچوں سمیت کم ازکم 130 افراد ہلاک ہوئے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان میں ہونے والا یہ سب سے زیادہ ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملہ تھا۔
دریں اثنا امریکی محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ سیکریٹری جان کیری نے پاکستان کے وزیرِاعظم میاں نواز شریف کو ٹیلی فون کرکے پشاور سانحے پر پر اظہارِ تعزیت کیا ہے۔
واشنگٹن سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ نے وزیرِاعظم میاں نواز شریف کو بتایا کہ اس الم ناک دہشت گرد حملے پر پورا امریکہ پاکستانی قوم کے غم میں شریک ہے۔
بیان کے مطابق سیکریٹری کیری نے وزیراعظم پاکستان کو شدت پسندی کے خلاف جنگ میں ہر ممکن تعاون اور یکجہتی کا بھی یقین دلایا۔