رسائی کے لنکس

پشاور اسکول حملے کی بین الاقوامی برادری کی طرف سے مذمت


ایک بیان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے طلبا اور اساتذہ پر حملے کو ناقابل فہم اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔

پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں منگل کو اسکول پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی بین الاقوامی برادری کی طرف سے بھی مذمت کی گئی ہے۔

فوج کے زیر انتظام چلنے والے اسکول پر طالبان شدت پسندوں کے حملے میں 126 بچوں سمیت کم ازکم 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے اپنے ملک اور عوام کی طرف سے اس حملے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کے ورثا اور لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں انھوں نے طلبا اور اساتذہ پر حملے کو ناقابل فہم اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔

سفیر رچرڈ اولسن
سفیر رچرڈ اولسن

رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ " جتنا پاکستان نے دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے ہاتھوں نقصان اٹھایا اتنا کسی نے نہیں اٹھا اور یہی وجہ ہے امریکہ اور پاکستان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے مل کر کام جاری رکھیں۔"

منگل کو پشاور میں ہونے والا یہ دہشت گردانہ حملہ ماضی قریب میں ہونے والے واقعات میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز ہے جب کہ بچوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔

فرانس، برطانیہ اور بھارت کی طرف سے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

فرانس کے صدر فرانسواں اولاندے کی طرف سے ایک تعزیتی پیغام میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے پاکستان میں اعلیٰ عہدیدار ٹیمو پاکالا نے بھی اسے وحشیانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام پاکستانیوں کے لیے نہایت دکھ کی گھڑی ہے اور ہم بچوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کے بقول بچوں اور ان کی تعلیم پر حملہ انسانیت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے اور اس موقع پر ہم بچوں کے حقوق کے تحفظ کے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

پاکستان میں اس سے قبل بھی شدت پسندوں کی طرف سے خاص طور پر خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں اسکولوں کی عمارتوں کو بارودی مواد سے تباہ کرنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دہشت گردی کے شکار ملک پاکستان میں 2014ء کے پہلے مہینے میں بھی ایک اسکول کو شدت پسند نے نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ خیبر پختونخواہ کے ضلع ہنگو میں اسکول یونیفارم میں ملبوس ایک خودکش حملہ آور کو اسی اسکول کے ایک طالب علم اعتزاز حسن نے عمارت میں داخل ہونے سے پہلے ہی دبوچ لیا تھا اور یوں اسکول میں موجود سینکڑوں بچوں کی زندگیاں ضائع ہونے سے بچ گئی تھیں، لیکن اعتزاز حسن حملہ آور کے جسم سے بندھا بارودی مواد پھٹنے سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

XS
SM
MD
LG