امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا میں 15 ماہ سے زیر حراست اُس کے ایک شہری کو دوبارہ ’لیبر کیمپ‘ میں بھیج دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ 45 سالہ کنیتھ بئی کو اسپتال سے لیبر کیمپ میں 20 جنوری کو منتقل کیا گیا اور واشنگٹن کو اپنے اس شہری کی صحت کے بارے میں ’’گہری تشویش‘‘ ہے۔
ترجمان جین ساکی نے کہا کہ شمالی کوریا میں سویڈن ایمبیسی کے عہدیداروں نے مسٹر بئی سے کیمپ میں جا کر جمعہ کو ملاقات کی۔
جین ساکی نے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ وہ مسٹر بئی کو خصوصی معافی دیتے ہوئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرے۔
شمالی کوریا نے حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کے الزام پر بئی کو 15 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ اس سے قبل مسٹر بئی کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کے لیے کی جانے والی درخواستوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
پیانگ یانگ کی حکومت کے حامی ایک اخبار، جو کہ جاپان میں قائم ہے، نے کہا ہے کہ ایک امریکی سفارتکار کی مسٹر بئی سے ملاقات متوقع ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق طویل عرصے سے یہ پیش کش کی گئی ہے کہ بئی کی رہائی میں معاونت کے لیے امریکی سفارت کار کو شمالی کوریا بھیجا جا سکتا ہے۔
مسٹر بئی جنوبی کوریا میں پیدا ہوئے اور 1985 میں اپنے والدین کے ہمراہ امریکہ منتقل ہو گئے۔ وہ شمالی کوریا میں گرفتاری سے قبل، چین میں لگ بھگ سات سال تک ’کرسچین مشنری‘ کے طور پر کام کرتے رہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ 45 سالہ کنیتھ بئی کو اسپتال سے لیبر کیمپ میں 20 جنوری کو منتقل کیا گیا اور واشنگٹن کو اپنے اس شہری کی صحت کے بارے میں ’’گہری تشویش‘‘ ہے۔
ترجمان جین ساکی نے کہا کہ شمالی کوریا میں سویڈن ایمبیسی کے عہدیداروں نے مسٹر بئی سے کیمپ میں جا کر جمعہ کو ملاقات کی۔
جین ساکی نے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ وہ مسٹر بئی کو خصوصی معافی دیتے ہوئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرے۔
شمالی کوریا نے حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کے الزام پر بئی کو 15 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ اس سے قبل مسٹر بئی کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کے لیے کی جانے والی درخواستوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
پیانگ یانگ کی حکومت کے حامی ایک اخبار، جو کہ جاپان میں قائم ہے، نے کہا ہے کہ ایک امریکی سفارتکار کی مسٹر بئی سے ملاقات متوقع ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق طویل عرصے سے یہ پیش کش کی گئی ہے کہ بئی کی رہائی میں معاونت کے لیے امریکی سفارت کار کو شمالی کوریا بھیجا جا سکتا ہے۔
مسٹر بئی جنوبی کوریا میں پیدا ہوئے اور 1985 میں اپنے والدین کے ہمراہ امریکہ منتقل ہو گئے۔ وہ شمالی کوریا میں گرفتاری سے قبل، چین میں لگ بھگ سات سال تک ’کرسچین مشنری‘ کے طور پر کام کرتے رہے۔