شمالی کوریا کے راہنما کم جانگ ان کے سوتیلے بھائی کو پیر کے روز ملائیشیا میں قتل کر دیا گیا۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم جانگ نام، شمالی کوریا کے سربراہ کے بڑے بھائی تھے اور ان کے درمیان تعلقات بہتر نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر وقت ملک سے باہر گذارا اور وہ اپنے خاندان کی شہنشاہت اور ملک کو تنہائی کی طرف دھکیلنے کے خلاف کھلم کھلا اظہار کرتے تھے۔
وہ اپنی عمر کے 40 کے عشرے میں تھے۔
ملائیشیا میں پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پیر کے روز شمالی کوریا کا ایک نامعلوم شخص کوالالمپور کے ایئر پورٹ سے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔
ضلع سپانگ کے پولیس چیف عبدلعزیز علی نے بتایا کہ مرنے والے کو شناخت نہیں کیا جا سکا۔
پترایاجایا اسپتال کے ایمرجینسی وارڈ کے ایک اہل کار نے بتایا کہ مرنے والا کورین باشندہ 1970 میں پیدا ہوا تھا اور اس کا نام کم تھا۔
جنوبی کوریا کے کیبل ٹی وی نیٹ ورک نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کم کو کوالالمپور کے ایئر پورٹ پر دو عورتوں نے زہر دیا جن کے بارے میں قیاس ہے کہ انہوں نے یہ کام شمالی کوریا کی حکومت کی ایما پر کیا۔ زہر دینے کے بعد وہ موقع سے فرار ہو گئیں۔
جنوبی کوریا کے وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر ان خبروں کی تصدیق نہیں کرسکتے ۔
کم جانگ نام اور کم جانگ ان دونوں بھائی تھے اور شمالی کوریا کے سابق حکمران کم جانگ ال کے بیٹے تھے لیکن ان دونوں کی مائیں مختلف تھیں۔
کم جانگ ال کا 2011 میں انتقال ہوگیا تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کم جانگ نام اپنے چچا جانگ سونگ ٹھیک کے قریب تھے جنہیں کم جانگ ان کے حکم پر 2013 میں گولی مار دی گئی تھی۔