رسائی کے لنکس

شمالی کوریا: پانچ سفارت کاروں کو سزائے موت دینے کا انکشاف


کم ہیوک چل کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا دست راست سمجھا جاتا تھا۔
کم ہیوک چل کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا دست راست سمجھا جاتا تھا۔

جنوبی کوریا کے ایک اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت نے امریکہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں کم جونگ ان کے خصوصی ایلچی سمیت وزارتِ خارجہ کے پانچ اعلیٰ افسران کو قتل کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اخبار 'چوسن البو' نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تمام افسران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان رواں سال ویت نام میں ہونے والے سربراہ اجلاس سے قبل امریکی حکام کے ساتھ مذاکرات میں پیش پیش تھے۔

واضح رہے کہ ہنوئی میں ہونے والی سربراہ ملاقات بے نتیجہ رہی تھی۔

اخبار کے مطابق کم جونگ ان کے خصوصی ایلچی برائے امریکی امور کم ہیوک چل اور وزارتِ خارجہ کے چار دیگر افسران کو رواں سال مارچ میں پیانگ یانگ کے میرم ہوائی اڈے پر سزائے موت دی گئی۔

اخبار نے شمالی کوریا کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی ایلچی اور دیگر افسران پر امریکہ کے لیے جاسوسی کرنے اور مذاکرات کے دوران سربراہ ملاقات سے متعلق امریکی ارادوں کو بھانپنے میں ناکامی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

کم ہیوک کو شمالی کوریا کے رہنما کا داست راست سمجھا جاتا تھا اور وہ امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیش پیش تھے۔

رواں سال فروری میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا دوسرا دور ہوا تھا۔

ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں ہونے والے یہ مذاکرات شمالی کوریا کے جوہری پروگرام اور اس پر عائد امریکی پابندیاں اٹھانے کے معاملے پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کے باعث ناکام ہو گئے تھے۔

جنوبی کوریا کے اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ تمام افسران ہنوئی میں ہونے والے سربراہ اجلاس کی تیاریوں اور انعقاد میں پیش پیش تھے، لیکن اجلاس کے بعد سے منظر نامے سے غائب تھے اور ان کی جگہ بعض دوسرے سفارت کار زیادہ متحرک دکھائی دے رہے تھے۔

جنوبی کوریا کے ایک قانون ساز نے رواں سال اپریل میں خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا تھا کہ کم ہیوک چل کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ بھی اطلاعات تھیں کہ انہیں چین کی سرحد سے منسلک ایک مشقتی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کی حکومت نے کہا ہے کہ مکمل حقائق سامنے آنے تک وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتی۔

سفارتی اہل کاروں کو سزائے موت دینے کی اطلاعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ شمالی کوریا نے حال ہی میں میزائل تجربات کیے تھے جس پر امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

لیکن صدر ٹرمپ نے رواں ہفتے اپنے دورۂ جاپان کے دوران کہا تھا کہ انہیں شمالی کوریا کے میزائل تجربات پر کوئی تشویش نہیں۔ ان کے بقول وہ پر امید ہیں کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاملات درست سمت میں آگے بڑھیں گے۔

XS
SM
MD
LG