نائجیریا میں حکام نے بتایا ہے کہ ملک کے شمال میں سکیورٹی فورسز اور ایک سخت گیر مسلمان فرقے کے ارکان کے درمیان لڑائی میں کم سے کم 60افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فوج کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ دماتورو اور میدوگری کے شہروں میں بوکو حرم کےجنگجوؤٴں کی سکیورٹی فورسز سے جھڑپ ہوگئی، جہاں سےعینی شاہدین نے توپ خانے کی فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔
بوکو حرم کے مبینہ ترجمان نے کہا ہے کہ گروپ کی طرف سے جمعرات کو اِن شہروں میں کیے جانے والے حملوں کا مقصد 2009ء میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں بوکو حرم کےمارےجانے والے ارکان کی ہلاکت کا بدلہ لینا تھا۔
اِن ہلاکتوں میں سکیورٹی ایجنٹوں کی وہ چار اموات بھی شامل ہیں جو دماتورو شہر میں ایک سڑک پر نصب بم دھماکے کے باعث واقع ہوئیں۔
بوکو حرم پر گذشتہ سال درجنوں حملے کرنے کا الزام ہے۔ گروپ شمالی نائجیریا میں شریعہ کے سخت گیر قانون پر عمل درآمد پر عمل پیرا ہے۔
اِس بدنام گروپ نےصرف چند حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، جِن میں ابوجا میں واقع اقوام متحدہ کے احاطے میں ہونے والا خودکش حملہ بھی شامل ہے، جِس میں کم از کم 24افراد ہلاک ہوئے تھے۔