رسائی کے لنکس

نیوزی لینڈ کرونا سے پاک دنیا کا پہلا ملک بن گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرونا وائرس کا مقامی طور پر پھیلاؤ ختم ہونے اور​ ملک سے تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہو گا جس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد کردہ پابندیاں مکمل طور پر ختم کی جا رہی ہیں۔

پیر کو نیوز کانفرنس کے دوران جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا کہ کرونا وائرس کی مقامی طور پر منتقلی پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود یہ ایک مستقل کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیر کی شب سے ملک میں عائد کردہ سماجی فاصلوں کی پابندی ختم کی جا رہی ہے جب کہ ملک بھر میں منگل سے الرٹ لیول ون نافذ ہو گا جس کے دوران پبلک اور پرائیوٹ تقاریب کسی بھی پابندی کے بغیر منعقد کی جا سکیں گی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ تمام پبلک ٹرانسپورٹ اور مہمان نوازی کے تمام شعبے معمول کے مطابق کھل سکیں گے۔

انہوں نے نیوزی لینڈ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کرونا وائرس پر قابو پانا ایک اہم سنگ میل ہے۔

وزیرِ اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدیں بدستور بند رہیں گی اور نیوزی لینڈ میں داخل ہونے والے افراد کے کرونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رواں برس فروری میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے ملک میں کرونا وائرس کے 1154 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ نیوزی لینڈ میں وائرس کا شکار ہونے والے 22 افراد ہلاک بھی ہوئے۔

وزارتِ صحت کے مطابق ملک میں موجود کرونا کے تمام مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور گزشتہ 17 روز سے ملک میں وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گزشتہ 75 روز سے لاک ڈاؤن جاری تھا۔ لاک ڈاؤن کے دوران شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور بیشتر کاروباری سرگرمیاں معطل تھیں۔

کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 70 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

نیوزی لینڈ میں پابندیاں ختم کرنے کا اعلان دنیا بھر میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ ملک میں رگبی کے پرستار رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے میچز کے لیے بھی پرجوش ہیں۔

کرونا وائرس کی وبا کے دوران 39 سالہ آرڈرن اور ان کی موثر پالیسیوں کی پوری دنیا میں تعریفیں کی جارہی ہیں اور ان کی شہرت میں پچھلے چند ماہ کے دوران خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG