رسائی کے لنکس

لاپتا ملائشین طیارے کی تلاش کا نیا منصوبہ


منتخب کمپنیاں اور ادارے بحرِ ہند کے اس حصے میں ملبے کی تلاش کے ساتھ ساتھ وہاں کی تہہ کے نقشے بھی تیار کریں گے جہاں ماہرین کے خیال میں طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا۔

آسٹریلیا کی حکومت پانچ ماہ قبل بحرِ ہند کے اوپر پرواز کے دوران لاپتا ہونے والے ملائشین ایئر لائنز کے طیارے کی زیرِ سمندر تلاش کا نیا منصوبہ شروع کرنے والی ہے۔

آسٹریلین حکام کے مطابق سمندر کی تہہ میں لاپتا جہاز کے ملبے کی تلاش کے لیے کئی کمپنیوں اور گروپوں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں جن کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

منتخب کمپنیاں اور ادارے بحرِ ہند کے اس حصے میں ملبے کی تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی تہہ کے نقشے بھی تیار کریں گے جہاں ماہرین کے خیال میں طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا۔

تلاش کے کام میں حصہ لینے کے لیے درخواست دینے والوں میں زیرِ سمندر تیل تلاش کرنے والی کمپنیاں، سمندر کا مطالعہ کرنے والے ادارے اور سمندر کی تہہ میں ڈوبنے والے جہازوں سے خزانے ڈھونڈنے والے مہم جو بھی شامل ہیں۔

آسٹریلین حکام کا کہنا ہے کہ بحرِ ہند کے جس علاقے میں تلاش کا کام انجام دیا جائے گا وہ دنیا کے ان چند زیرِ سمندر علاقوں میں سے ہے جن کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

جس علاقے میں جہاز کا ملبہ تلاش کیا جائے گا وہ 60 ہزار کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور وہاں سمندر کی گہرائی پانچ کلومیٹر سے زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق اس علاقے میں سمندر کی تہہ میں گہری گھاٹیاں اور بلند چٹانیں موجود ہیں جس کے باعث اس علاقے تک رسائی انتہائی دشوار ہے۔

ملبے کی تلاش کے کام کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ آپریشن کے لیے مختلف کمپنیوں کا اتحاد (کنسورشیم) بنایا جائے گا تاکہ تلاش کے کام میں مختلف شعبوں کے ماہرین کے تجربات اور طریقوں کا استعمال کیا جاسکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملبے کی تلاش کا یہ منصوبہ ستمبر کے اوائل سے شروع ہوگا جس پر پانچ کروڑ 60 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی جو آسٹریلیا اور ملائیشیا کی حکومتیں برداشت کریں گی۔

یاد رہے کہ آٹھ مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی ملائشین ایئر لائنز کی پرواز 'ایم ایچ 370' کا رابطہ بحرِ ہند کے اوپر کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیا تھا جس کے بعد سے اب تک طیارے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

'بوئنگ 777' ساختہ طیارے میں 239 مسافر اور عملے کے افراد سوار تھے۔ جہاز کی تلاش کے لیے کئی ہفتوں تک تلاش کی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر جاری رہی تھیں جن میں درجنوں ممالک نےحصہ لیا تھا۔

لیکن طیارے کا کوئی سراغ نہ ملنے کے باعث دو ماہ قبل تلاش کی سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں۔ طیارے کی گمشدگی کو ہوابازی کی صنعت کا سب سے بڑا معمہ قرار دیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG