اتوار کے رو ز کی شدید بارش نے نیپال کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ تین روز کی مسلسل بارشوں سے ملک کے مختلف حصوں میں سیلابوں، مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 49 ہو گئی ہے۔
نیپال کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ تقریباً درجن افراد لاپتا ہیں۔
ان واقعات میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
شدید بارشوں کا زیادہ تر نشانہ ملک کے جنوبی میدانی علاقے بنے ہیں جہاں سے پانچ ہزار متاثرہ افراد کو نکال لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ ہفتے کے روز 30 سے زیادہ افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع ملی ۔
پولیس اور فوج کے اہل کار مسلسل لاپتا افراد کو تلاش کرنے اور امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ بارشوں سے 34 ہزار سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔
وزیر داخلہ جنناردن شرما نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ جیسے جیسے ہم نقصانات کی فہرست کو حتمی شکل دے رہے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔
ریڈ کراس کا اندازہ ہے کہ بارشوں سے ہونے والی تباہیوں سے ایک لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور طوفانی بارشوں نے کئی علاقوں میں بجلی اور آمد و رفت کے ذرائع کاٹ دیے ہیں، جس سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے اور ان تک خوراک اور پانی پہنچانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
نیپال میں مون سون کا موسم جون میں شروع ہو کر ستمبر تک جاری رہتاہے اور ہر سال شدید بارشیں مسائل کا سبب بنتی ہیں۔