نیپال اور بھارت میں رواں ہفتے ہونے والی طوفانی بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 75 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
نیپال کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مغربی علاقے میں بارشوں کے باعث اب تک 53 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 75 لاپتا ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں سڑکیں اور پل زیرِ آب آنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دور افتادہ دیہات میں پھنسے متاثرہ افراد تک امدادی کارکنوں کی رسائی مشکل ہورہی ہے۔
نیپال کے پڑوس میں واقع بھارت کی ریاست اتر کھنڈ میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں جمعے سے اب تک کم از کم 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔
بارش کے باعث اس پہاڑی ریاست کے کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے باعث 200 سے زائد شاہراہیں بند ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب بھارتی ریاست بہار کے ضلع دربھنگا میں طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ جنوبی ایشیائی ممالک میں جون سے ستمبر تک کا عرصہ مون سون کا ہوتا ہے جس کے دوران خوب بارشیں ہوتی ہیں۔ اس عرصے کے دوران نشیبی علاقوں میں سیلاب کا آنا اور جانی و مالی نقصان ہونا ایک معمول ہے۔
گزشتہ ماہ جولائی میں بھی بھارت کے مغربی پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔