پاکستان اور بھارت دونوں ممالک میں 6 دسمبر 1992 کا دن نہایت تلخ واقعات لے کر آیا تھا۔ یہ وہ دن تھا جب بھارت میں مندر مسجد تنازع اس حد تک بڑھا کہ دو مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔
واقعہ بھارت میں ہوا، لیکن ایک جیسے مذہبی جذبات رکھنے کے سبب اس کا رد عمل پورے پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔ اس دن کی یادیں ایسی تلخ ہیں کہ آج 25 سال بعد بھی اس کے ذکر پر روح کانپ اٹھتی ہے۔
اس واقعہ نے بہت سے لوگوں کو راتوں رات بڑا لیڈر بنا دیا تو کئی اس واقعے کی بدولت آج تک سیاست میں اسی کی بدولت ’شہرت‘سمیٹے بیٹھے ہیں۔
قوم پرست تنظیم ’شیوسینا‘ کے بانی بال ٹھاکرے بھی 1992 کے اس واقعے کے بعد سیاست میں آئےاور ایک تاریخ رقم کر گئے۔ ساری دنیا میں شاید ہی کوئی ہو جو بال ٹھاکرے کو نہ جانتا ہو۔
ان کی سیاسی اور غیر سیاسی دونوں زندگیاں نہایت اتار چڑھاؤ والے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ کون سی دلچسپی ہے جس سے ان کی زندگی خالی ہو۔ شاید یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ ڈائریکٹر ابھجیت پانسے ان پر ’ٹھاکرے‘ کے نام سے فلم بنا رہے ہیں۔ بال ٹھاکرے کا کردار نواز الدین صدیقی ادا کر رہے ہیں جن کی اداکاری کے چرچے زبان زد عام ہیں۔
نواز الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ بال ٹھاکرے جیسی عظیم شخصیت کا کردار سلور اسکرین پر پیش کرنا میری خوش نصیبی ہے۔
پچھلے دنوں اس فلم کا ’ٹیزر‘ ریلیز ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے عوامی پسندیدگی کی سند حاصل کر گیا۔ ٹیزر کی خاص بات یہ ہے کہ چونکہ فلم نہایت حساس موضوع لئے ہوئے ہے۔ لہذا، اس کی پکچرائزیشن کے وقت بہت خوب صورت انداز کے اشارے کنائے استعمال کئے گئے ہیں۔
ان اشاروں کو سمجھے بغیر فلم کا مزا ادھورا رہے گا۔ اس بات کا اندازہ ٹیزر سے بھی بخوبی ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ’ٹیزر‘ بھی اپنے آپ میں ایک بڑا پیغام ہے۔ نئی نسل کو جو حالیہ برسوں میں جوان ہوئی اور مسجد مندر تنازع، سیاست میں مذہبی گرما گرمی اور قوم پرستی کو سمجھنا چاہتی اس کے لئے یہ فلم نہایت معلومات ثابت ہوگی۔
ٹیزر میں دسمبر 1992 کے فسادات کے بعد افسردہ ٹھاکرے (نواز الدین صدیقی) کو شیواجی پارک، ممبئی میں دسہرے کی سالانہ تقریب سے خطاب کی تیاری کرتے دکھایا گیا ہے۔یہ خطاب بھی تاریخ کا ایک یاد رہ جانے والا واقعہ ہے۔
بال ٹھاکرے 17 نومبر 2012 کو 86 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، جبکہ ان پر بننے والی فلم ’ٹھاکرے‘ اگلے سال 23 جنوری کو ریلیز کی جائے گی۔ یہ وہ دن ہے جب ٹھاکرے زندہ ہوتے تو اپنی 93 ویں سالگرہ مناتے۔