رسائی کے لنکس

پانچ دہائیوں بعد میانمار کے پہلے سویلین صدر نے حلف اٹھا لیا


ٹن چا 15 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں اس عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ وہ نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سان سوچی کے بچپن کے دوست ار معتمد خاص ہیں۔

میانمار میں تقریباً پانچ دہائیوں کے بعد پہلے سویلین صدر مملکت نے اس منصب کا حلف اٹھایا ہے۔

منگل کو 70 سالہ ٹن چا نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے سامنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے میانمار کے عوام سے وفاداری کا عزم کیا۔

ان کے ہمراہ ملک کے دو نائب صدور مائن سوے اور ہنری وان تھیو نے بھی اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔

ٹن چا جمعہ سے باضابطہ طور پر اپنے فرائض منصبی سنبھالیں گے جس کے ساتھ ہی میانمار میں 1962ء کے بعد پہلی مرتبہ مکمل یا جزوی طور پر رہنے والے فوجی اقتدار کا خاتمہ ہو جائے گا۔

میانمار میں تقریباً پانچ دہائیوں کے بعد پہلے سویلین صدر مملکت نے اس منصب کا حلف اٹھایا ہے۔

منگل کو 70 سالہ ٹن چا نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے سامنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے میانمار کے عوام سے وفاداری کا عزم کیا۔

ان کے ہمراہ ملک کے دو نائب صدور مائن سوے اور ہنری وان تھیو نے بھی اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔

ٹن چا جمعہ سے باضابطہ طور پر اپنے فرائض منصبی سنبھالیں گے جس کے ساتھ ہی میانمار میں 1962ء کے بعد پہلی مرتبہ مکمل یا جزوی طور پر رہنے والے فوجی اقتدار کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ٹن چا 15 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں اس عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ وہ نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سان سوچی کے بچپن کے دوست ار معتمد خاص ہیں۔

میانمار جسے برما بھی کہا تھا ہے، کے عوام کی اکثریت نوبل انعام یافتہ سوچی کو بطور صدر دیکھنے کی خواہشمند تھی لیکن وہ آئین کی ایک شق کے تحت اس منصب پر فائز ہونے کی اہل نہیں۔

ان کے بچوں کے پاس غیر ملکی شہریت ہے اور آئین کے مطابق ایسا شخص جس کے پاس خود یا اس کے اہل خانہ کے پاس غیر ملکی شہریت ہو تو وہ اس اعلیٰ ترین منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔

تاہم سوچی یہ کہہ چکی ہیں وہ صدر سے بھی "بلند" منصب رکھتی ہیں۔

سوچی صدر کی نئی 18 رکنی کابینہ میں شامل ہیں۔ اگر وہ وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالتی ہیں تو انھیں پارلیمنٹ کی اپنی نشست اور اپنی جماعت کی سربراہی سے مستعفی ہونا پڑے گا۔

میانمار جسے برما بھی کہا تھا ہے، کے عوام کی اکثریت نوبل انعام یافتہ سوچی کو بطور صدر دیکھنے کی خواہشمند تھی لیکن وہ آئین کی ایک شق کے تحت اس منصب پر فائز ہونے کی اہل نہیں۔

ان کے بچوں کے پاس غیر ملکی شہریت ہے اور آئین کے مطابق ایسا شخص جس کے پاس خود یا اس کے اہل خانہ کے پاس غیر ملکی شہریت ہو تو وہ اس اعلیٰ ترین منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔

تاہم سوچی یہ کہہ چکی ہیں وہ صدر سے بھی "بلند" منصب رکھتی ہیں۔

سوچی صدر کی نئی 18 رکنی کابینہ میں شامل ہیں۔ اگر وہ وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالتی ہیں تو انھیں پارلیمنٹ کی اپنی نشست اور اپنی جماعت کی سربراہی سے مستعفی ہونا پڑے گا۔

XS
SM
MD
LG