رسائی کے لنکس

کراچی میں مقامی مضوعات کی شاندار نمائش


’تمام حالات کے باوجود ترقی کرتے اس شہر کی مثبت تبدیلیوں کو دکھانے کے لئے اس سے بہتر کوئی اور پلیٹ فارم ہوہی نہیں سکتا۔ کون سی شے ہے جو اس شہر میں نہیں‘ ۔۔۔۔۔ ایک خاتون نے کہا کہ ”ایسے ہی مواقع ہوتے ہیں جب یہ ثابت ہوتا ہے کہ کراچی کو پاکستان کا ’ دبئی ‘ قرار دینا ۔۔ قطعی غلط نہیں۔۔‘

کراچی ایکسپوسینٹر میں ’مائی کراچی۔۔اویسیس آف ہارمنی‘ کے نام سے جمعہ سے تین روزہ نمائش شروع ہوگئی ہے۔ نمائش کا افتتاح وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کیا۔

نمائش کا اہتمام کراچی چیمبر آف کامرس نے کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی 12ویں نمائش ہے۔منتظمین کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نمائش کو تین دنوں میں 8لاکھ سے زائد افراد دیکھیں گے۔

نمائش دیکھنے کی غرض سے ایکسپو سینٹر آنے والی متعدد خواتین اور مردوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’تمام حالات کے باوجود ہر پل ترقی کرتے اس شہر کی مثبت تبدیلیوں کو دکھانے کے لئے اس سے بہترکوئی اور پلیٹ فارم ہوہی نہیں سکتا۔ کون سی شے ہے جو اس شہر میں نہیں ملتی۔۔یا یہاں نہیں بنتی!‘

ایک خاتون نے کہا کہ ’ایسے ہی مواقع ہوتے ہیں جب یہ ثابت ہوتا ہے کہ کراچی کو پاکستان کا دبئی قرار دینا ۔۔قطعی غلط نہیں۔۔‘

نمائش میں سب سے زیادہ دلچسپی خواتین لے رہی تھیں کیوں کہ کچی کے استعمال کی اشیاء سے لیکر میک اپ تک۔۔اور مارملیڈ سے لیکر چاول، اچار اور منرل واٹر تک گھر میں استعمال ہونے والی تمام اشیاء نمائش میں موجود تھیں۔

مردوں کیلئے سب سے زیادہ دلکشی کا سامان الیکٹرونک آئٹمز اور موبائل فونز کے اسٹالز پر موجود تھا، جبکہ فیشن شو اور ملبوسات بھی نمائش کی خاصیت تھی۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار احمد وہرہ نے ایک سوال پر بتایا ’نمائش کا بنیادی مقصد مقامی تجارت کو فروغ دینا ہے اس لئے نمائش میں رکھی گئی تمام اشیاء وہی ہیں جو مقامی طور پر تجارتی کمپنیاں تیار اور فروخت کرتی ہیں۔ توقع ہے کہ نمائش سے تجارت کی نئے راہیں کھلیں گی۔‘

شہر قائد کے نامور تاجر سراج قاسم تیلی کا کہنا ہے کہ ’کراچی چیمبر آف کامرس نہ نفع، نہ نقصان کی بنیاد پر اس نمائش کا انعقاد کر رہا ہے، اس کام میں حکومت سندھ ،گورنر سندھ اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کاخصوصی تعاون بھی حاصل ہے۔‘

نمائش میں 300 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ نمائش میں انڈونیشیا، ترکی، سوئٹزر لینڈ، ویتنام، جاپان، ماریشس، یوکرین، سری لنکا، فلپائن اور رومانیہ کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔

XS
SM
MD
LG