پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پن بجلی کے سب سے بڑے، 1124 میگا واٹ منصوبے کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
یہ پن بجلی منصوبہ بھارتی کشمیر سے پاکستان کی طرف بہنے والے دریائے جہلم پر کوہالہ کے مقام پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے پر دو اعشاریہ 4 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور منصوبہ چھ سال کے عرصے میں مکمل ہوگا۔
اس کی تعمیر چین کی 'تھری گورج' کمپنی کرے گی۔
پاکستانی کشمیر کی حکومتی تنظیم برائے ترقی پن بجلی کے سیکرٹری فیاض علی عباسی نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ منصوبے کی تعمیر کے لیے چینی تعمیراتی کمپنی سے معاہدہ طے پانے کے بعد منصوبے کی تعمیر کے لیے زمینوں کے حصول کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
واضع رہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چار بڑے پن بجلی منصوبوں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے، جن میں 969 میگاواٹ نیلم جہلم، 700 میگاواٹ کروٹ، 150 میگاواٹ پترینڈ اور 100 میگاواٹ گل پور شامل ہیں۔ اور زیادہ تر پن بجلی منصوبوں کی تعمیر چینی کمپنیوں کے سپرد ہے۔
خیال رہے کہ اس منصوبے کی تعمیر کا آغاز ایک ایسے وقت کیا جا رہا ہے جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پاکستان کی طرف بہنے والے دریآں کا پانی روکنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ساٹھ کی دھانی میں ورلڈ بنیک کی ثالثی سے طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کی دھمکیاں سامنے آ چکی ہیں۔