پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے عالمی بینک کے وفد سے کہا ہے کہ ’ورلڈ بینک‘ پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کے تنازعات کو حل کرنے میں کردار ادا کرے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے یہ بات اسلام آباد کا دورہ کرنے والے ورلڈ بینک کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی جس کی قیادت ورلڈ بینک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹالینا جیورجیوا کر رہی ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے، توانائی اور سماجی شعبے کے لیے عالمی بینک کا تعاون قابل تحسین ہے، ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے آئی ڈی پیز کی بحالی کے لیے عالمی بینک کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ملک میں چھوٹے اور بڑے آبی ڈیموں کی تعمیر کی طرف توجہ دے رہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کے تحت کشمیر سے نکلنے والے تین مشرقی دریاؤں کا پانی بھارت جب کہ تین مغربی دریاؤں کے پانی پر پاکستان کا استحقاق تسلیم کیا گیا تھا۔
تاہم بھارت دریائے نیلم کے پانی پر 330 میگاواٹ کشن گنگا اور دریائے چناب پر 850 میگا واٹ کا ایک پن بجلی کا منصوبہ تعمیر کر رہا ہے جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان اختلاف پیدا ہو گئے۔
پاکستان نے اس معاملے کو حل کرنے کے ورلڈ بینک کو ثالثی کی عدالت تشکیل دینے کا کہا ہوا ہے جب کہ بھارت کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر کا تقرر کیا جائے۔
واضح رہے کہ ورلڈ بینک نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق پاکستان اور بھارت کے مابین آبی تنازع کے حل کے لیے غیر جانبدار ماہر یا چیئرمین ثالثی عدالت کی تقرری کو روکتے ہوئے دونوں ملکوں کو جنوری 2017ء تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد ورلڈ بینک کا وفد بھارت بھی جائے گا جہاں وہ اس معاملے پر بھارتی حکام سے بھی بات چیت کرے گا۔