رسائی کے لنکس

ملتان: فائرنگ کے تبادلے میں داعش کے دو مبینہ دہشت گرد ہلاک


وارن وائن اسٹائن (فائل)
وارن وائن اسٹائن (فائل)

پنجاب میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملتان میں فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر داعش (آئی ایس خوراسان) سے تعلق رکھنے والے دو دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

سرکاری اعلان کے مطابق، ’’ان پر ملتان میں آئی ایس آئی کے تین افسران اور لاہور میں امریکی شہری، ڈاکٹر وارن وائن اسٹائن سمیت کئی افراد کے اغوا اور قتل میں ملوث ہونے کا الزام تھا‘‘۔

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سی ٹی ڈی کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملتان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے اور ایسا اس وقت ہوا جب ایک خفیہ ایجنسی کو اطلاع ملی کہ ملتان کے علاقے، درانہ لنگانہ میں کچھ افراد مل کر حساس ایجنسی کے اہلکاروں کے اغوا اور قتل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جب سی ٹی ڈی نے انہیں گھیرا، تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس دوران دو افراد رضوان عرف ڈاکٹر اور عمران عرف ساقی مارے گئے‘‘۔

سی ٹی ڈی کے مطابق، ’’ان ملزمان نے ملتان میں آئی ایس آئی کے تین افسران عمر مبین جیلانی، اللہ دتہ اور یاسر منظور کو اغوا کرنے کے بعد قتل کیا‘‘۔

بتایا گیا ہے کہ ’’یہی ملزم لاہور سے امریکی شہری وارن وائن اسٹائن کے اغوا اور پھر ان کے قتل میں بھی ملوث تھے۔‘‘

ڈاکٹر وارن وائن اسٹائن کو اگست 2011 میں لاہور کے علاقے سے اغوا کر لیا گیا تھا۔ اور ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ کچھ اطلاعات کے مطابق، وہ طبی وجوہات کی بنا پر دہشت گردوں کے قبضے میں ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈاکٹر وارن وائن اسٹائن ایک غیر ملکی این جی او سے وابستہ تھے اور ان کے اغوا کے بعد سے اب تک ان کے اغوا میں ملوث افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا چکا ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق، انہی ملزمان نے فیصل آباد کے علاقے سمندری میں گارڈز کو قتل کر کے کیش وین لوٹی، تاکہ اس رقم کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ان دونوں کے مارے جانے سے داعش کے آئی ایس خوراسان کی تاریخ کا ایک بڑا باب بند ہو گیا ہے‘‘۔

XS
SM
MD
LG