رسائی کے لنکس

امبانی سے ایشیا کے امیر ترین شخص کا خطاب چھن گیا


مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز نے حالیہ برسوں میں ٹیلی مواصلات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں سے وابستہ نئے کاروبار کے لیے قرضوں کا بھی انبار لگا دیا تھا۔
مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز نے حالیہ برسوں میں ٹیلی مواصلات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں سے وابستہ نئے کاروبار کے لیے قرضوں کا بھی انبار لگا دیا تھا۔

بھارت کے سب سے بڑے صنعت کار مکیش امبانی اب ایشیا کے سب سے امیر شخص نہیں رہے، چین کے صنعت کار جیک ما نے ان سے یہ خطاب چھین کر اپنے نام کر لیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مکیش امبانی کے اثاثوں میں کمی کی وجہ عالمی اسٹاک کے ساتھ ساتھ تیل کی قیمتوں میں کمی ہے۔

پیر کو مکیش امبانی ایشیا کے سب سے امیر افراد کی فہرست میں پہلے سے دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ اس وقت مکیش امبانی کے کل اثاثوں کی مالیت 48 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

مکیش امبانی کے پاس 2008 سے 2018 کے اوائل تک ایشیا کے سب سے امیر شخص ہونے کا خطاب تھا۔ بعدازاں چین سے تعلق رکھنے والے صنعت کار اور علی بابا گروپ ہولڈنگ لمیٹڈ کے بانی جیک ما 2018 کے وسط میں 44 ارب 50 کروڑ کے اثاثوں کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے تھے، جو کہ مکیش امبانی کے کل اثاثوں سے دو ارب ڈالر زیادہ تھے۔

مکیش امبانی کے اثاثوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا اور وہ دوبارہ ایشیا کے امیر ترین شخص قرار پائے۔

پیر کو عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں پچھلے 29 برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی جس کے باعث مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے کاروبار کو نقصان پہنچا۔

ریلائنس انڈسٹریز آئل اور پیٹرو کیمیکل ڈویژن دنیا کے بڑے خام تیل تیار کرنے والے گروپس میں سے ایک ہے۔

یاد رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری کشیدگی اور بین الاقوامی سطح پر کرونا وائرس سے تجارت کو ہونے والا نقصان بتایا جاتا ہے۔

مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز نے حالیہ برسوں میں ٹیلی مواصلات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں سے وابستہ نئے کاروبار کے لیے قرضوں کا بھی انبار لگا دیا تھا۔

مکیش امبانی نے ایمیزون کے مقابلے میں ای کامرس کی نئی کمپنی بھی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب کرونا وائرس کے سبب علی بابا کے کچھ ذیلی اداروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ خدمات اور موبائل ایپس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

پیر کو کاروباری ہفتے کے آغاز پر بھارتی اسٹاک ایکسچینج میں 12 فی صد مندی ریکارڈ کی گئی جو 2009 کے بعد سب سے زیادہ کمی ہے۔

XS
SM
MD
LG