رسائی کے لنکس

بلدیو کمار سے صوبائی رکن اسمبلی کا حلف لینے کا حکم


پشاور ہائی کورٹ ۔ فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ ۔ فائل فوٹو

پشاور ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز ایک بار خیبرپختونخوا حکومت کو اقلیتی نو منتخب ممبر صوبائی اسمبلی بلدیو کمار سے حلف لینے کی ہدایت کی ۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قلندر علی خان اور جسٹس محمد ایوب خان پر مشتمل بنچ نے یہ حکم بلدیو کمار کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر دیا ہے ۔

بلدیو کمار الجہانی ممبر صوبائی اور وزیر اعلیٰ کے مشیر سردار سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں پشاور سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ سردار سورن سنگھ کو 22 اپریل 2016 کو ان کے آبائی گھر ضلع بونیر میں قتل کر دیا گیا تھا ۔

بلدیو کمار بھی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے غیر مسلم اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستوں پر امیدوار تھے۔

بلدیو کمار نے اپنی درخواست میں یاد دلایا ہے کہ 2 اور 3 مارچ کو عدالت نے ان سے حلف اٹھانے کی ہدایت کی تھی مگر ایک دن اسمبلی کا اجلاس ان پر کئے گئے حملے کی وجہ سے منتشر ہوگیا جبکہ دوسرے دن حکمران جماعت کے ممبران اجلاس سے غیر حاضر ہو گئے۔

صوبائی ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے اسمبلی اجلاس بلایا تھا، مگر کورم کے باعث بلدیو کمار حلف نہ اٹھا سکے ۔

عدالت نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد بلدیو کمار سے بحیثیت ممبر صوبائی اسمبلی حلف اٹھانے کو یقینی بنائیں۔

عدالت نے بلدیو کمار پر حملہ کرنے والے ممبران صوبائی اسمبلی بشمول پاکستان تحریک انصاف کو 18 اپریل کو آئندہ سماعت پر حاضر ہونے کا نوٹس دیا۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کا موقف ہے کہ اگر بلدیو کمار سے حلف لیا گیا تو مستقبل میں اس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لہٰذا بلدیو کمار جیسے قتل کے مرتکب ملزمان کو اسمبلی سے دور رکھنا چاہیے۔

سکھ برادری کے ایک راہنما رادیش سنگھ ٹونی نے بلدیو کمار پر اسمبلی اجلاس میں حملہ کرنے کی شديد مذمت کی تھی اور ان کے فوری حلف اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

رادیش سنگھ ٹونی کے مطابق غیر مسلم اقلیتوں کے لئے مخصوص نشست پچھلے دو سال سے خالی آ رہی ہے جو ان کے بقول حق تلفی ہے۔

تاہم ضلعی بونیر سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم برادری کے راہنماگوویند رام نے رادیش سنگھ کے موقف سے اختلاف کیا ہے۔ وائس آف امریکہ کے ساتھ بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ اگر بلدیو کمار ممبر کی حیثیت سے حلف لینے میں کامیاب ہو گئے تو مستقبل میں غیر مسلم برادری میں صرف اسمبلی کی نشست کے حصول کے لئے قتل ہوتے رہیں گے۔ ​

XS
SM
MD
LG