رسائی کے لنکس

وزیرستان: شدت پسندوں سے جھڑپ اور حملے میں پانچ اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے کارروائی کی جس میں فوجی حکام کے مطابق متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک اور ان کے ٹھکانے اور اسلحے کا ایک ذخیرہ تباہ کردیا۔

افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف فوج کی کارروائیوں میں تیزی کے بعد گزشتہ دو روز کے دوران عسکریت پسندوں کی طرف سے فوجی اہلکاروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔

پیر کی شام اور منگل کی صبح وزیرستان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ اور اُس کے بعد مسلح جنگجوؤں کے ایک چوکی پر حملے میں ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت کم ازکم پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

منگل کی صبح جنوبی وزیرستان کے علاقہ لدھا میں مشتبہ دہشت گردوں نے فوج کی ایک چوکی پر حملہ کیا جس سے کم از کم تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔

واقعے کی مزید تفصیلات حاصل نہیں ہو سکی ہیں اور جہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً نا ممکن ہے۔

منگل کو ہی فوج نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے کارروائی کی جس میں فوجی حکام کے مطابق متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک اور ان کے ٹھکانے اور اسلحے کا ایک ذخیرہ تباہ کردیا۔

ایک روز قبل اسی علاقے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں فوج کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت دو اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون سے شمالی وزیرستان میں ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر رکھی تھی جس میں حکام نے نوے فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کا بتایا تھا۔

گزشتہ ہفتے فوج نے جنگلات سے ڈھکے اور دشوار گزار علاقے شوال میں بھرپور زمینی کارروائی بھی شروع کی تھی جہاں انھیں اب بھی عسکریت پسندوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت اس عزم کا اظہار کرتی آئی ہے کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG