پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ سویلین بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں اور نہ ہی ڈرا دھمکا کر اُنہیں ان مقاصد سے پیچھے ہٹایا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی رہائش گاہ آمد پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بناء پر کچھ عرصے سے خاموش تھیں۔
مریم نواز نے کہا کہ "مجھے دو دفعہ جیل میں ڈال کر بھی مقصد سے پیچھے نہیں ہٹایا جا سکا۔ لہذٰا اب بھی ڈرا کر یا دھمکا کر اُنہیں خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ میں خاموش کیوں تھیں؟ میرا یہ سوال ہے کہ کیا میڈیا مجھے دکھائے گا۔ مریم نواز نے کہا کہ آج ملک میں میڈیا بھی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔
نواز شریف کو واپس لانے کے لیے حکومت کی جانب سے برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط پر مریم نواز نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ پنجاب حکومت کی میڈیکل رپورٹس غلط تھیں۔
اُنہوں نے کہا کہ وہ پارٹی ڈسپلن کی پابند ہیں۔ جب پارٹی قائدین اُنہیں ہدایت دیں گے وہ سیاست میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
مریم نواز نے کہا کہ وہ والد کی عیادت کے لیے جانا چاہتی ہیں، اور اُنہوں نے عدالت سے رُجوع کر رکھا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو بغیر کسی جرم کے آٹھ ماہ تک جیل میں رکھا گیا جو سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔