امریکہ کی مشرقی ریاستوں میں برفانی طوفان سے لاتعداد پروازیں منسوخ ہو گئیں جبکہ لاکھوں مسافر 'تھینکس گیونگ ڈے' کے بعد مطلوبہ مقام پر نہ پہنچ سکے۔
امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کے مطابق بفلو نیاگرا انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک طیارہ لینڈنگ کے بعد رن وے سے پھسل بھی گیا۔
ریاست میری لینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ شدید دھند کے باعث کئی علاقوں میں حدِ نگاہ صفر ہو گئی تھی۔ اسی وجہ سے گیریٹ کاؤنٹی میں 25 کے قریب گاڑیاں ایک دوسرے ٹکرا گئیں۔
محکمہ موسمیات نیشنل ویدر سروس نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں برفانی طوفان کی ایڈوائزری جاری کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ بھر میں فضائی کمپنیوں نے طیاروں کی شیڈول میں ترمیم کی ہے اور لاتعداد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
'سی این این' کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو 6500 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی تھیں جب کہ 800 پروازیں خراب موسم کے باعث منسوخ کر دی گئی تھیں۔
پیر کو بھی موسم کی خرابی کی وجہ سے پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہونے کا امکان ہے کیونکہ محکمہ موسمیات نے ہفتے کے پہلے دن موسم خراب ہونے کا الرٹ پہلے ہی جاری کر دیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے 'سی بی ایس نیوز' کے مطابق شمالی مشرقی ریاستوں میں 20 انچ تک برف باری کے امکانات ہیں جب کہ حکام نے 15 ریاستوں میں برفانی طوفان کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس طوفان کی زد میں ان ریاستوں کے 12 کروڑ 50 لاکھ افراد آئیں گے۔
'سی بی ایس نیوز' کے مطابق اتوار کو طوفان سے متاثرہ ریاستوں میں 30 لاکھ افراد نے فضائی سفر کرنا تھا تاہم برفانی طوفان سے سیکڑوں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
برفانی طوفان سے شدید متاثر ہونے والی ریاستوں میں شمالی ڈکوٹا، مینیسوٹا، ویسکوسن، مشی گن اور نیو یارک سے مینن تک ریاستیں شامل ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے 'سی این بی سی' کے مطابق ڈیلٹا ایئر لائن، امریکن ایئر لائن اور یونائیٹڈ ایئر لائن نے طوفان کے پیشِ نظر مسافروں کے لیے اپنے سفر کی تاریخیں بدلنے پر عائد فیس بھی معاف کر دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی اور جنوبی ڈکوٹا سے مشی گن تک تمام ریاستوں میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑ چکی ہے۔
ویدر سروس کا کہنا ہے کہ منگل سے شمال مشرقی علاقوں میں بھی برف باری کا سلسلہ شروع ہو جائے گا جب کہ نیو یارک میں ایک سے دو انچ تک برف باری کا امکان ہے۔
حکام نے برف باری میں سڑکوں کو پھسلن کی وجہ سے خطرناک قرار دیا ہے جب کہ شہریوں کو درختوں کے نیچے یا بجلی کی تاروں کے نیچے بھی کھڑنے ہونے سے منع کیا گیا ہے۔