دل کی پیوند کاری کا ایک مریض اب اس دنیا میں نہیں رہا ہے، وہ نئے دل کے ساتھ 33 برس تک زندہ رہنے کے بعد منگل کو انتقال کر گئے۔
جان میک کیفرٹی کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دل کی پیوند کاری کے ساتھ طویل ترین زندگی جینے والے شخص کے طور پر درج ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق دل کی پیوند کاری کے بعد تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک زندہ رہنے والے جان میک کیفرٹی کی موت کی وجہ ان کا دل نہیں تھا۔
وہ 73 سال کی عمر میں گردوں کی ناکامی کے باعث ملٹن کینیز کے ایک اسپتال میں فوت ہو گئے۔
جان میک کیفرٹی کی عمر اس وقت 39 سال تھی، جب 20 اکتوبر 1982ء میں مغربی لندن کے ہیر فلیڈ اسپتال میں انھیں ایک نیا دل لگایا گیا تھا۔
یہ اسپتال اس وقت ملک بھر کے دو ٹرانسپلانٹ یونٹوں میں سے ایک تھا۔
انھیں اس وقت ان کے معالج کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ وہ دل کی پیوندکاری کے بعد مزید پانچ سال زندہ رہ سکتے ہیں۔
جان میک کیفرٹی دل کی ایک بیماری میں مبتلا ہو گئے تھے، اس حالت میں دل کی دیواریں اور دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کمزور اور بڑھ جاتا ہے اور موثر طریقے سے خون پمپ کرنے کے قابل نہیں رہتا ہے۔
انھیں 2013ء میں باضابطہ طور پر گینیز بک ورلڈ ریکارڈز کی طرف سے تسلیم کیا گیا۔
ان سے قبل دل کی پیوند کاری کے ساتھ دنیا میں طویل ترین زندگی پانے والا شخص آپریشن کے بعد 30 سال 11 ماہ اور 10 دن مزید زندہ رہا تھا۔
اس وقت جان میک کیفرٹی نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عالمی ریکارڈ میں اس لیے چاہتا ہوں تاکہ ان کے لیے ایک مثال بن سکوں جو دل کی پیوند کاری کے منتظر ہیں اور وہ جو میری طرح خوش قسمت رہے ہیں۔
اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے جان اور ان کی اہلیہ این نے پچھلے سال اکتوبر میں اپنی شادی کی پچاسویں سالگرہ کا اہتمام کیا تھا۔
ان کی اہلیہ این نے کہا کہ پچھلے تیس برس جو ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر گزارے ہیں وہ یادگار ہیں، اس عرصے میں ہم دنیا بھر کی سیاحت سے لطف اندوز بھی ہوئے ہیں۔
جان کی بیوہ این کہتی ہیں کہ اس عرصے میں انھوں نے کبھی ڈونر کے خاندان کے ساتھ رابطہ نہیں کیا کیونکہ جان انھیں دکھی نہیں کرنا چاہتے تھے۔
جان میک کیفرٹی کو ایک نوجوان شخص کے خاندان نے دل عطیہ کیا تھا، جو موٹر بائیک کے ایک حادثے میں سر پر چوٹ لگنے کے باعث فوت ہو گیا تھا۔
1967ء میں پہلی بار جنوبی افریقہ میں دل کی کامیاب پیوند کاری کا تجربہ کیا گیا تھا، جس میں مریض لوئس واش کینسکی نئے دل کے ساتھ 18 روز زندہ رہا تھا۔
دل کی پیوند کاری کے لیے عموماً دل ان ڈونروں سے لیا جاتا ہے، جن کی دماغی طور پر موت واقع ہو چکی ہوتی ہے لیکن ان کے دل کی دھڑکن اس وقت بھی جاری ہوتی ہے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے دھڑکتے ہوئے دل کو نکال کر چار گھنٹے تک برف کے پانی میں رکھا جاتا ہے اور اس کے بعد دل کے مریض میں نیا دل پیوند کیا جاتا ہے۔