رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبر پختونخوا: اورکزئی میں پولیو ٹیم پر حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک، جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے

پولیس کے مطابق پولیو ٹیم پر فائرنگ کا واقعہ اپر اورکزئی کے علاقے ڈبوری بادان کلے میں پیش آیا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

12:04 29.10.2024

پنجگور : مقامی ڈیم پر کام کرنے والے عملے پر حملہ، پانچ افراد ہلاک



بلوچستان کے ضلع پنجگور میں مقامی ڈیم پر کام کرنے والےعملے پر نامعلوم مسلح ملزمان نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق پنجگور کے علاقے پروموم میں ڈیم کی دیکھ بھال پر مامور مقامی افراد پر فائرنگ کی گئی۔ جس کی زد میں آکر پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق لاشوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ دو زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق ضلعی انتظامی افسران جائے موقع پر موجود ہیں اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

19:06 29.10.2024

پاکستان میں رواں سال کا 42واں پولیو کیس رپورٹ

پاکستان کے قومی ادارۂ صحت میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم کی گئی ریجنل ریفرینس لیبارٹری نے کہا ہے کہ ملک میں سال 2024 کا 42 واں پولیو کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

منگل کو ایک بیان میں لیبارٹری نے تصدیق کی کہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں ایک بچے میں ٹائپ ون والڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ رواں سال نوشہرہ سے پولیو کا پہلا کیس ہے جب کہ مجموعی طور پر ملک میں رپورٹ ہونے والا 42واں کیس ہے۔

سال 2024 میں اب تک بلوچستان سے 21، سندھ سے 12، خیبر پختونخوا سے سات جب کہ پنجاب اور اسلام آباد سے ایک ایک کیس رپورٹ ہو چکیا ہے۔

15:34 29.10.2024

شمالی وزیرستان: صحت مرکز پر عسکریت پسندوں کا دھاوا، پولیو ورکرز کو وارننگ

خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں نے صحت مرکز پر دھاوا بولا ہے اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایک مقامی پولیس افسر شعیب خان کے مطابق حملہ آوروں نے نہ صرف پولیس افسران سے اسلحہ چھینا بلکہ وہاں موجود ہیلتھ ورکرز کو خبردار کیا کہ وہ انسدادِ پولیس مہم میں شامل نہ ہوں۔

ان کے بقول حملہ آور چھینے گئے اسلحے کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

15:14 29.10.2024

پاڑہ چنار میں 'قیام امن' کے لیے سڑکوں کی بندش کا دعویٰ، مکینوں کی مشکلات بڑھ گئیں

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے مرکزی قصبے پاڑہ چنار سے پشاور اور دیگر علاقوں کو ملانے والی سڑکوں کی بندش کو 18 روز ہو گئے ہیں۔ سڑکوں کی بندش سے اپر اور سنٹرل کرم کے لوگوں کو اشیائے خور و نوش، تیل اور اسپتالوں میں ضروری ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔

ضروری ادویات اور علاج معالجے کی سہولیات میں خلل کے سبب ڈاکٹروں کے مطابق اب تک آٹھ بچوں سمیت لگ بھگ 12 مریض دم توڑ چکے ہیں۔

کرم میں تمام سرکاری تعلیمی ادارے گزشتہ ماہ سے بند ہیں۔ تاہم پیر سے نجی تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

افغانستان سے ملحقہ ضلع کرم کو حساس علاقہ قرار دیا جاتا ہے جہاں ماضی میں کئی بار فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد مقامی انتظامیہ نے مسافروں کو کانوائے کی شکل میں مرکزی شاہراہ سے لانا لے جانا شروع کیا تھا۔ لیکن 12 اکتوبر کو نستی کوٹ کے مقام پر مسلح ملزمان نے کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 17 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے تھے۔

مذکورہ واقعے کے بعد انتظامیہ نے پاڑہ چنار کو ملانے والی اس اہم شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔ تاہم سڑک کی بندش کے باعث مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ضلع کرم میں بارہ اکتوبر کے واقعے کے بعد سیکیورٹی خدشات اور قیامِ امن کے لیے مختلف سڑکوں کو بند کیا ہے۔

مزید پڑھیے

12:04 29.10.2024

پنجگور : مقامی ڈیم پر کام کرنے والے عملے پر حملہ، پانچ افراد ہلاک



بلوچستان کے ضلع پنجگور میں مقامی ڈیم پر کام کرنے والےعملے پر نامعلوم مسلح ملزمان نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق پنجگور کے علاقے پروموم میں ڈیم کی دیکھ بھال پر مامور مقامی افراد پر فائرنگ کی گئی۔ جس کی زد میں آکر پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق لاشوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ دو زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق ضلعی انتظامی افسران جائے موقع پر موجود ہیں اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG