گزشتہ چار سال میں پہلی بار امریکیوں کی اوسط عمر میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جسے ماہرین ایک اچھی خبر قرار دے رہے ہیں۔
اوسط عمر میں یہ اضافہ بہت معمولی ہے، یعنی صرف ایک مہینہ، لیکن اس اضافے سے اوسط عمر میں مسلسل کمی کا رجحان رک گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معمولی اضافہ کینسر اور منشیات کے بے دریغ استعمال کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں کمی کے سبب آیا ہے۔
بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے امریکی ادارے کی مرتب کردہ اس رپورٹ کے مصنف رابرٹ اینڈرسن جمعرات کو جاری ہونے والی اس رپورٹ کے بارے میں کہتے ہیں کہ ہمیں یہ توقع رکھنی چاہیے کہ مستقبل میں اضافے کا یہ رجحان جاری رہے گا۔
رپورٹ میں 2018 کے اعداد و شمار کو سامنے رکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سال پیدا ہونے والا امریکی بچہ اوسطاً 78 سال اور 8 مہینے تک جینے کی توقع رکھ سکتا ہے۔
مردوں کے لیے متوقع اوسط عمر کا تخمینہ 76 سال اور 2 مہینے جب کہ عورتوں کے لیے 81 سال اور 1 مہینہ لگایا گیا ہے۔
گزشتہ کئی عشروں سے امریکہ میں متوقع اوسط عمر کا گراف مسلسل اوپر جا رہا تھا، لیکن 2014 سے 2017 کے دوران اس میں کمی آنا شروع ہوئی جس کی وجہ زیادہ تر منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال اور خودکشی کے واقعات میں اضافہ تھا۔
سن 2018 میں خودکشیوں میں اضافے کا رجحان جاری رہا جب کہ اس سال نمونیہ اور فلو سے بھی کافی ہلاکتیں ہوئیں۔ اسی طرح 6 لاکھ افراد کینسر کی نذر ہوگئے۔
امریکن کینسر سوسائٹی کی ایک ریسرچر ربیکا سیگل کہتی ہیں کہ زیادہ تر کمی پھیپھڑوں کے کینسر میں آئی ہے جس کی وجہ تمباکو نوشی میں کمی ہے۔
متوقع اوسط عمر میں اضافہ 14 امریکی ریاستوں میں اموات میں کمی کے نتیجے میں آیا ہے۔
سن 2018 میں امریکہ میں اموات کی تعداد 28 لاکھ رہی جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 26000 ہزار زیادہ تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اموات کی تعداد میں اضافے کے باوجود متوسط اوسط عمر میں اضافے کی وجہ پیدائش کی شرح میں اضافہ ہے۔
امریکہ میں اموات کی سب سے بڑی وجہ بدستور دل کی بیماریاں رہیں، جس میں ایک فی صد کمی ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جن امریکیوں کی عمریں 65 سال ہیں، وہ مزید 19 سال اور 6 مہینے زندہ رہنے کی توقع کر سکتے ہیں۔
بچوں کی اموات کی شرح میں بھی ایک فی صد کمی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں خودکشی کے رجحان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ایک لاکھ میں 14 افراد ہر سال خودکشی کر لیتے ہیں۔ امریکہ کا شمار ان 11 ممالک میں ہوتا ہے جہاں خودکشی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔