رسائی کے لنکس

امریکہ میں اوسط عمر مسلسل گھٹ رہی ہے: رپورٹ


امریکہ میں کچھ عرصے سے اوسط عمر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اوسط عمر میں کمی کی وجہ 24 سال سے 65 سال تک کی عمر کے افراد میں موت میں اضافہ ہے۔

ورجینیا کامن یونیورسٹی کے سکول آف میڈیسن کے ایک ماہر اور اس رپورٹ کے مصنف اسٹیون ولف کہتے ہیں کہ اموات میں اضافے کی بڑی وجہ منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔

بیماریوں کے کنٹرول اور بچاؤ کے مراکز کے مطابق، 2017 میں افیون سے بننے والی مسکن دواؤں کے حد سے زیادہ مقدار میں استعمال کی وجہ سے ہر روز 130 امریکی موت کے منہ میں چلے گئے۔ تاہم، امریکہ میں اموات کی تعداد میں اضافے کی یہ واحد وجہ نہیں ہے۔ یہاں اوسط عمر میں کمی کے اور بھی کئی اسباب ہیں۔

ڈاکٹر اسٹیون ولف کہتے ہیں کہ شراب کی لت اور خودکشیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے بھی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور انسانی اعضا سے متعلق درجنوں بیماریوں نے بھی الگ کردار ادا کیا ہے، جن میں ذیابیطس، پھپیڑوں اور دل کے عارضے بھی شامل ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اموات میں اضافے کی 35 وجوہات ہمارے مشاہدے میں آئی ہیں۔

بڑھاپے کے مسائل پر تحقیق کرنے والے نیشنل انسٹی ٹیوٹ کے ایک ماہر جان ہاگا کہتے ہیں کہ آبادی کے ماہرین حیران و پریشان ہیں۔ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہم نے اس ملک میں اوسط زندگی کے تخمینے میں کمی جیسی موجودہ صورت حال، ایڈز کے ابتدائی برسوں کے بعد سے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد فلو کی وبا کے نتیجے میں بھی نہیں دیکھی۔

تاہم، ان کا یہ بھی خیال ہے کہ امریکیوں کی اوسط عمر میں کمی کے پیچھے کئی عوامل ہیں جو عشروں سے پروان چڑھتے رہے ہیں۔

ڈاکٹر جان ہاگا کہتے ہیں کہ یہ معاملہ طویل عرصے سے چل رہا ہے۔ امریکہ کئی عشروں سے صحت کے شعبے میں واضح طور پر اموات کی شرح کو کم کرنے کے حوالے سے پیچھے ہیں۔

ڈاکٹر اسٹیون ولف کہتے ہیں کہ یہ ضروری ہے کہ صحت کے مسائل سے متعلق علامتوں اور ساتھ ہی ان کی بنیادی وجوہات سے نمٹا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ منشیات کی لعنت اور حد سے زیادہ شراب نوشی یا خودکشی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے پالیسیاں بنانے کے ساتھ ساتھ ہمیں چاہیے کہ ہم ٹھنڈے دل سے خود سے سوال کریں کہ امریکہ میں رہن سہن کی ایسی کیا صورت حال ہے جس کی وجہ سے لوگ ایسا طرز عمل اختیار کرنے پر مائل ہوتے ہیں۔ وہ درد سے چھٹکارے کے لیے دواؤں کا استعمال کرنے پر کیوں مجبور ہوتے ہیں۔ انہیں آخر درد کی اتنی شکایت کیوں ہوتی ہے۔ یاسیت کی وجہ کیا ہے جو انہیں خودکشی پر آمادہ کرتی ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے کہ ذیابیطس کو مناسب انداز میں کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجنگ کے ڈاکٹر جان ہاگا کہتے ہیں کہ صحت کے شعبے میں ہم یورپی ممالک کی اوسط رقم سے تقریباً دو گنا خرچ کرتے ہیں۔ امریکہ میں یہ ساڑھے تین کھرب ڈالر کی صنعت ہے۔ کوئی اور ملک اس کے آس پاس بھی نہیں۔ جہاں ہمیں ناکامی ہوئی ہے وہ احتیاطی تدابیر کا شعبہ ہے۔ اور ایسے تمام معاملات ہیں جو لوگوں کو کرنے چاہیئں۔ مثلاً جسمانی سرگرمیاں، اچھی خوراک اور شروع ہی میں صحت کے مسائل سے نمٹنے پر توجہ دینا۔

یہ مطالعاتی رپورٹ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جریدے سے ماخوذ ہے۔

XS
SM
MD
LG