جمعرات کے روز مشرقی لیبیا میں داعش کے شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے، جہاں تشدد کی ایک اور کارروائی میں تیل کے ایک ٹینکر کو آگ لگ گئی۔
فرانسسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرطے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران، 19 فوجی ہلاک ہوئے۔
ایک اور واقع میں، الصدر کے علاقے میں راکٹ لگنے سے تیل کا ایک ڈپو نذر آتش ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ اِس مقام پر آگ بھڑک اٹھی، حالانکہ اہل کاروں کا کہنا ہے کہ زیادہ نقصان واقع نہیں ہوا۔
اگست میں جب ’لیبیا ڈان‘ نامی باغی گروپ نے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کیا، لیبیا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت ملک کے مشرقی حصے سے اپنے فرائض انجام دینے لگی ہے۔
اِس ہفتے کے اوائل میں، اقوام متحدہ نے رپورٹ دی ہے کہ اگست سے اب تک لیبیا میں ہونے والی لڑائی میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوچکے ہیں؛ اور عین ممکن ہے کہ اس شمال افریقی ملک میں مسلح گروہوں کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتیں جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہوں۔