امریکی خفیہ سروس کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے نام بھیجے گئے ایک خط میں مہلک زہریلے مواد سائنائڈ کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
خفیہ ادارہ جو صدر اور دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کی حفاظت کا ذمہ دار ہے، نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ خط ایک دن پہلے وائٹ ہاؤس کے احاطے سے دور ایک اسکرینگ کی جگہ پر موصول ہوا تھا۔
ابتدائی طور پر خط میں حیاتیاتی مواد کی تصدیق نہیں ہوئی تھی تاہم خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ مزید ٹیسٹوں سے اس میں سائنائڈ کی "ممکنہ موجودگی" پائی گئی ہے۔
اس خط کو مزید تجزیے کے لیے ایک دوسری جگہ بھیجا گیا ہے۔ خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ معاملے کے زیر تحقیق ہونے کی وجہ سے وہ اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر رہا۔
'انٹرسیپٹ' نامی ایک ویب سائٹ کے مطابق سائنائڈ والے خط پر واپسی پتہ اس شخص کا ہے جو اس سے پہلے 1995ء سے کئی پیکٹ وائٹ ہاؤس کو بھیج چکا ہے۔
2013ء میں صدر اوباما اور مسیسپی کے سینیٹر راجر وکر کو بھیجے گئے خط میں ریسین نامی زہریلا مواد ملا تھا۔ اس واقعہ میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔