الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک بھر میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے جاری مہم آج رات بارہ بجے ختم ہو جائے گا جبکہ بد ھ کو لوگ اپنی رائے کے اظہار کے لئے پولنگ سٹیشنوں کا رخ کریں گے ۔
2013ء کے عام انتخابات کے حوالے سے خیبر پختونخوا اور حال ہی میں صوبے میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں سیکورٹی کی صورت حال بہتر رہی لیکن بعض مقامات پر پھر بھی پر تشدد واقعات سامنے آئے جس کے وجہ سے نہ صرف انتخابی عمل متاثر ہوا بلکہ صوبے کے دو حلقوں پر انتخابات کو ملتوی کر دئے گئے ۔
10 جولائی کی رات اندورن پشاور شہر کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشل پارٹی کے صوبائی حلقہ 78 سے اُمیدوار اور مرحوم بشیر احمدبلورکے بیٹے ہارون بلور کی ایک کارنر میٹنگ کو ایک خودکش بم حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں ہارون سمت بیس افراد مارے گئے ۔ 13جولائی کو خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر بنوں میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور خیبر پختونخو ا کے سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی کے انتخابی جلسے کو بم کانشانہ بنایاجس میں وہ خود محفوظ رہے تاہم اُن کے چارحامی اس حملے میں مارے گئے اور بیس سے زیادہ افرادزخمی ہوئے ۔
کل 22جولائی کو خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر ڈیرہ اسماعیل میں پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار اورسابقہ صوبائی وزیر اکرام اللہ گنڈا پور کو صوبائی حلقہ 99 میں اپنی انتخابی مہم کے دوارن ایک بم حملے میں مارا گیا جبکہ ڈرائیور سمت تین افراد شدید زخمی ہوئے۔ اُ ن کی نماز جنازہ آج ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے قریب کلاچی میں ادا کردی گئی۔ پانچ برس پ اُن کے بھائی اور سابق صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈاپور کو بھی ایک بم حملے مار گیا تھا ۔
اتوار ہی کو اکرم درانی پر دوسرا مسلح حملہ ہوا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے ۔
خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن کے ترجمان سہیل خان نے وائس آف امریکہ کو انتخابات کے لئے ہونے والے انتظاما ت کے بار ے میں بتایا کہ صوبے کی 99 نشستوں میں حلقہ پی کے 75 اور پی کے 99 کے علاوہ تمام نشستوں پر انتخابات کا عمل 25 جولائی کو صبح آٹھ بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام چھ بجے تک جاری رہے گا جس کے لئے تمام اتنظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کل انتخابی عملے کو تمام ضروری سامان اور بیلٹ فراہم کر دئے جائیں گے اور شام سے پہلے فوج کی نگرانی میں عملہ اپنے اپنے علاقوں تک پہنچ جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ افراد کو الیکشن کمیشن کے جانب سے نتائج کے حصول کے موبائل ایپس بھی انسٹال کردیے گئے اور جن علاقوں میں نیٹ کی دستیابی کے مسائل موجود ہیں، اُس کو حل کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ماہرین اور نادرہ آکٹھے کام کریں گے۔
2013کے انتخابات کی نسبت سابقہ قبائلی علاقہ جات میں سیکورٹی کی صورتحال کافی بہتر ہے۔ پچھلے انتخابات میں ضلع خیبر کے حلقہ این اے44 اور جنوبی وزیر ستان کے حلقہ این اے 47 کی مقامی آبادی مکمل طور پر اپنے علاقوں سے فوجی آپریشن کی وجہ سے باہر تھی جبکہ اورکزئی کے حلقہ این اے47 کے بھی ہزاروں خاندان کوہاٹ اور ہنگو میں مقیم تھے۔ لیکن 2018 میں مذکورہ علاقوں کے کثیر تعداد میں لوگ اپنے علاقوں کو واپس جا چکے ہیں ۔