کرغزستان نے امریکہ کے ساتھ تعاون کا ایک معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کرغزستان کی جیل میں قید ایک سیاسی منحرف کو امریکہ کی طرف سے انسانی حقوق کا ایوارڈ دیے جانے کے بعد سفارتی کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ معاہدے کی منسوخی سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
کرغز وزیراعظم تیمر سریئف نے کابینہ کو 1993 میں طے پانے والا دوطرفہ معاہدہ منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ منگل کو حکومت کے ایک بیان کے مطابق یہ معاہدہ 20 اگست کے بعد منسوخ ہو جائے گا۔
معاہدے کے تحت امریکہ کی کرغزستان کو دی جانے والی امداد ٹیکس، کسٹم ڈیوٹی اور دیگر مصارف کے بغیر ملک میں لائی جا سکتی ہے۔
معاہدے کے تحت کرغزستان میں شہری اور فوجی امدادی پروگراموں پر مامور امریکی عملے کو تقریباً سفارتی حیثیت حاصل ہے۔
کرغزستان کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اعظمجن عسکروف کو انسانی حقوق کا ایوارڈ دیے جانے پر واشنگٹن سے احتجاج کیا تھا۔ عسکروف صحافی اور سرگرم کارکن ہیں جو ملک میں نسلی تعصب پھیلانے کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
عالمی اور مقامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ نے پیر کو کرغزستان کو متنبہ کیا تھا کہ اگر اس نے معاہدہ منسوخ کیا تو اس سے سلامتی اور انسانی ہمدردی سے متعلق وسیع پیمانے پر جاری امدادی منصوبے اور جہموریت متاثر ہوں گے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب کرغزستان اپنے سابق سامراجی آقا روس کے دائرہ اثر میں کھنچتا چلا جا رہا ہے۔
کرغزستان حال ہی میں ماسکو کی قیادت میں قائم یوریشین اکنامک یونین میں شامل ہوا ہے۔ مبصرین کی رائے ہے کہ روس اس تنظیم کے ذریعے سابق سوویت یونین کو جتنا ممکن ہوبحال کرنا چاہتا ہے۔
روس کا ایک فوجی اڈہ پہلے ہی کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں موجود ہے اور اس نے ملک میں متعدد بڑے اقتصادی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ لاکھوں کرغز شہری روس میں کام کرتے ہیں۔
کرغز حکومت اور امریکی سفارت خانے سے ان کی رائے جاننے کے لیے فوری طور رابطہ نہیں ہو سکا۔