علی رانا
پاکستانی دفترخارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کے خفیہ ایجنسی را کے جاسوس ہونے سے متعلق خبر شائع کرنے والے بھارتی صحافی چندن نندے لاپتا ہوگئے ہیں۔ دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ “حقیقت اور فسانے میں بہت فرق ہوتا ہے”۔
دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی سوشل میڈیا پر جاری ایک ٹویٹ میں بھارتی اخباد دا کوئنٹ کا ایک عکس لگایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو ملک کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ (را) کا ایجنٹ تھا جو اپنی نااہلی کی وجہ سے مار کھا گیا اور پکڑا گیا۔
کلبھوشن یادیو سے متعلق خبردینے والا بھارتی صحافی چندن نندے تھا جس نے کہا تھا کہ کلبھوشن بھارتی ایجنٹ تھا اور پاکستان میں جاسوس کے طور پر کام کرتا تھا لیکن اسے جاسوس تعینات کرنے پر را کے 2 اعلیٰ افسران کو تحفظات تھے۔
ترجمان ڈاکٹر فیصل نے اپنی دوسری ٹویٹ میں کہا کہ بھارتی اخبار نے کلبھوشن یادیو کے جاسوس ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ کیا یہی بھارت میں آزادی اظہار رائے ہے؟ چندن نندے کو آخری بار دہلی کی خان مارکیٹ میں دیکھا گیا۔
اس حوالے سے پاکستانی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں میں کہا گیا ہے کہ خبر شائع ہونے کے فوری بعد ہی بھارتی خفیہ ایجنسی را میں کھلبلی مچ گئی اور اس نے پہلے خبر ہٹوائی اور بعد میں صحافی چندن کو ہی غائب کردیا۔ چندن نندے گزشتہ رات سے غائب ہیں اور تاحال ان کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی اخبار سے کلبھوشن یادو کی خبر ہٹنے اور صحافی چندن نندے کی گمشدگی پر کہا کہ سچ اور افسانے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ بھارتی اخبار نے دباؤ میں آکر خبرکو ہٹادیا ہے اور خبرلگانے والے صحافی کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
کلبھوشن یادیو کے حوالے سے پاکستانی میڈیا میں کثرت سے خبریں شائع ہوتی رہی ہیں جبکہ بھارتی میڈیا میں اس حوالے سے محتاط رپورٹنگ کی جاتی رہی ہے۔ اس خبر کے شائع ہونے کے حوالے سے بھارتی حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن پاکستانی دفتر خارجہ نے اس خبر کا عکس اور بعد ازاں صحافی کی گمشدگی کی اطلاع دیکر پورا دن پاکستانی میڈیا کی ہیڈلائنز ضرور بنوا دیں۔