کوریائی ممالک کی سربراہی کانفرنس کی تیاری سے متعلق بات چیت آئندہ ہفتے ہو گی۔
سیئول کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ رواں سال اپریل میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے ایجنڈے اور اس کے لیے درکار انتظامی لوازمات کے معاملے پر آئندہ ہفتے بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
سیئول اور پیانگ یانگ دونوں کی طرف سے تین تین رکنی وفد سرحدی گاؤں پن من جوم میں جمعرات کو بھیجا جائے گا۔
پیانگ یانگ کی یونیفیکیشن سے متعلق کمیٹی کے سربراہ ری سون گؤن شمالی کوریا کے وفد کی قیادت کریں گے جبکہ ان کے جنوبی کوریائی ہم منصب چو مائی اُن جیئن، سیئول کے وفد کی قیادت کریں گے۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جئی اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے درمیان ہونے والی ملاقات جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپک میں پیانگ یانگ کی شرکت کے بعد ہونے جا رہی ہے۔
یہ سربراہی ملاقات امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے کم جونگ اُن کے درمیان مئی کے اواخر میں ہونے والی پہلی متوقع بلمشافہ ملاقات سے پہلے ہو رہی ہے۔ اس ملاقات کا مقصد شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے سے متعلق ایک سمجھوتہ طے کرنے کے معاملے پر بات کرنا ہے۔
کم جونگ اُن نے اپنے ملک کے جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت کرنے اور اس دوران مزید میزائل اور جوہری تجربات روکنے پر اتفاق کیا ہے۔ کم نے گزشتہ سال ایسے بین البراعظمی میزائل بنانے کی کوششیں تیز کر دی تھیں جن سے امریکہ کو نشانہ بنایا جا سکے۔
صدر ٹرمپ کی طرف سے مئی کے اواخر میں شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ بات چیت کرنے کے فیصلے پر اتفاق کرنا ان کے اتحادیوں اور حریفوں کے لیے حیرت کا باعث بنا۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس کی (شمالی کوریا پر ) سخت دباؤ ڈالنے کی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ایک سمجھوتہ طے نہیں پا جاتا ہے۔
ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ، شمالی کوریا پر مزید اقتصادی تعزیرات عائد کرنے میں سب سے آگے رہا اور اس بات پر بھی زور دے چکا ہے کہ جوہری خطرے کو ختم کرنے کے لیے فوجی کارروائی کا متبادل آپشن بھی موجود ہے۔