رسائی کے لنکس

کلبھوشن کی رحم کی اپیل پر اپنے مفادات، سکیورٹی کو مدنظر رکھیں گے: پاکستان


پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی جاسوس، کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دے دی جائے گی۔ بقول اُن کے، ''کلبھوشن کے معاملے میں صرف رحم کو رحم سمجھ کر فیصلہ نہیں کرسکتے۔ کلبھوشن کی رحم کی اپیل پر اپنے مفادات، سکیورٹی کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کریں گے''۔

نجی ٹیلی ویژن 'جیو نیوز' کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران خواجہ آصف نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر کہا کہ ''کلبھوشن کو قونصلر رسائی دیدی جائے گی۔ لیکن، اگر بھارت ہماری جگہ ہوتا تو ہمیں یہ رعایت نہیں دیتا''۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت انصاف( آئی سی جے) میں چل رہا ہے۔ اُن کے الفاظ میں، ''ہم نہیں چاہتے کہ ملاقات کے معاملے میں ہمارے کیس میں کوئی کمزوری آئے۔ کلبھوشن کے معاملے میں صرف رحم کو رحم سمجھ کر فیصلہ نہیں کرسکتے۔ کلبھوشن کی رحم کی اپیل پر اپنے مفادات، سیکیورٹی کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کریں گے''۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو اپنی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی اجازت صرف ''انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی''۔

خواجہ آصف کے الفاظ میں، ''بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ، انڈین نیوی کے حاضر سروس کمانڈر اور جاسوس کلبھوشن کے معاملے میں دیکھنا ہوگا کہ اس کی وجہ سے ہمارے لوگ مارے گئے ہیں''۔

کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ پیر کی صبح کمرشل فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گی، اس موقع پر بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر بھی ان کے ہمراہ ہوں گے اور ملاقات کے بعد دونوں خواتین آج ہی واپس بھارت روانہ ہو جائیں گی۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق، کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات دفتر خارجہ میں رکھی گئی ہے۔

ملاقات کا دورانیہ 15 منٹ سے ایک گھنٹے تک محیط ہوسکتا ہے۔

میڈیا کوریج کے لیے خصوصی پاس جاری کیے جائیں گے۔ میڈیا کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کی آمد اور روانگی کی کوریج بھی کرسکے گا۔ اس ملاقات کی تصاویر اور ویڈیو دفتر خارجہ جاری کرے گا۔

XS
SM
MD
LG